بیلندور جھیل کے اطراف کی تمام صنعتیں بند کی جائیں، صفائی کا کام بھی کرنے نیشنل گرین ٹریبونل کی ہدایت
بنگلورو:19/اپریل(ایس او نیوز)نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے بنگلورو کی بیلندور جھیل کے اطراف تمام صنعتوں کو بند کرنے کی ہدایت دی اور جھیل، اس کے اطراف میں فضلہ پھینکتے ہوئے پائے جانے پر 5 لاکھ روپے جرمانہ کی بھی سزا سنائی۔اس پیانل میں تمام طرح کی آلودگی سے جھیل کو پاک بنانے کے لئے ریاستی حکام کو ایک ماہ کا وقت دیا۔ این جی ٹی کے چیف جسٹس سواتنتر ا کمار کی زیر قیادت بنچ نے کہا کہ صنعتیں ریاستی پولیوشن کنٹرول بورڈ کی ہدایات کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔ زہریلے فضلے کے سبب 17فروری کو اس جھیل میں آگ لگ گئی تھی۔ رپورٹس کے مطابق تقریباً 3گھنٹوں تک کسی نے بھی آگ کو نہیں دیکھا۔ بنچ نے کہا کہ بیلندور جھیل کے حدود میں قائم تمام صنعتیں فضلہ خارج کررہی ہیں۔ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری بند ہوجائیں۔اس نے کہا کہ اندرون مقررہ حد فضلے کے تجزیے اور مشترکہ ٹیم کے معائنہ تک کسی بھی صنعت کو چلانے کی اجازت نہیں رہے گی۔بنچ نے کہا کہ اس جھیل کے بفرزون میں کسی بھی قسم کے بلدیہ کے ٹھوس فضلے یا گھریلو فضلے کو نہیں ڈالاجانا چاہئے۔ اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی پائے گئے تو اس پر 5لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ٹریبونل نے کرناٹک حکومت سے خواہش کی کہ ریاستی پولیوشن کنٹرول بورڈ 'لیک ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور بنگلورو ڈیولپمنٹ اتھارٹی فوری طور پر جھیل کی صفائی کا کام شروع کرتے ہوئے اندرون ایک ماہ رپورٹ پیش کرے۔ یہ جھیل بنگلورو کے 262جھیلوں اور تالابوں میں سب سے بڑی جھیل ہے جہاں پر شہر کا 40فیصد سیوریج ڈالا جاتا ہے۔ قبل ازیں مئی 2015اور اگست 2016میں میتھائن گیس پیدا ہونے کے سبب اس جھیل میں آگ لگ گئی تھی۔