ضمنی انتخابات مخلوط حکومت کو عوام کی منظوری کا ذریعہ، آپریشن کمل ضمنی انتخابات کے بعد کرنے کی حماقت بی جے پی نہیں کرے گی: کمار سوامی
بنگلورو،15؍اکتوبر(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا ہے کہ ریاست کے تین لوک سبھااور دو اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کے قیات اور حکومت کی کارکرردگی کو عوام کی منظوری کا ذریعہ بنیں گے۔
آج جے ڈی ایس دفتر میں ہوئی ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ مخلو ط حکومت کے بعد بی جے پی نے بارہا کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو برا بھلا کہا ہے۔اس اتحاد کو ناپاک گٹھ جوڑ قرار دیا ہے۔ انتخابات کے نتائج بتادیں گے کہ یہ گٹھ جوڑ ریاست ک مفاد میں بہتر ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی طرف سے ریاستی حکومت کو بدنام اور اسے کمزور کرنے کی جتنی بھی کوششیں کی گئی ہیں آنے والے انتخابات میں ریاستی عوام بی جے پی کو اس کا جواب ضرور دیں گے۔ کمار سوامی نے کہاکہ یہ ضمنی انتخابات دراصل ریاست میں 2019کو ہونے والے لوک سبھاانتخابات کاسیمی فائنل ہوں گے۔ان انتخابات کے نتائج کے ساتھ ہی بی جے پی ریاست میں حکومت کو گرانے کی کوششیں بھی ترک کردے گی۔ پانچ حلقوں کے انتخابات میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو کامیابی کا یقین ظاہر کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ انہیں یہ امید نہیں تھی کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے صرف تین ماہ کی مدد باقی رہتے ، لوک سبھا کے تین حلقوں کے لئے ضمنی انتخابات کروائے جائیں گے۔ لیکن اب جب کہ انتخابات کا اعلان ہوچکا ہے۔ امیدوار میدان میں آگئے ہیں تو انتخابات کا سامنا کرنے کے لئے کانگریس جے ڈی ایس اتحاد متحد ہے۔
انہوں نے کہاکہ منڈیا اور شیموگہ لوک سبھا حلقوں سے جے ڈی ایس ا میدوار میدان میں ہیں رام نگرم حلقے سے جے ڈی ایس امیدوار کے طور پر انیتا کمار سوامی نے پرچۂ نامزدگی داخل کردیا ہے۔جمکھنڈی اسمبلی اور بلاری لوک سبھا حلقوں کے کانگریس امیدواروں کو جے ڈی ایس کی حمایت حاصل رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ قدیم میسور علاقے میں جہاں ضمنی انتخابات ہورہے ہیں وہاں دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کوچاہئے کہ اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک کے مفاد کو مقدم رکھیں اوریقینی بنائیں کہ کسی بھی حال میں فرقہ پرست بی جے پی قدیم میسور علاقے میں سر اٹھانے نہ پائے، پارٹی امتیازات سے بالاتر ہوکر دونوں پارٹیوں کے کارکن اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی جدوجہد کریں۔کمار سوامی نے کہاکہ پانچ حلقوں میں بھی اگر کانگریس جے ڈی ایس کے کارکنوں نے متحدہوکر جدوجہد کی تو پانچوں حلقوں میں کامیابی یقینی ہے۔
رام نگرم اسمبلی حلقے سے ان کی اہلیہ انیتا کمار سوامی کو میدان میں اتارے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ یہ فیصلہ ان کا اپنا نہیں ہے، بلکہ پارٹی کارکنوں کے اصرار پر انیتا کمار سوامی کو میدان میں اتارا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس وقت انہوں نے رام نگرم اسمبلی حلقے کی اسمبلی رکنیت چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو تبھی پارٹی کارکنوں نے اصرار کیا کہ دیوے گوڈا خاندان سے اگر کوئی انتخاب لڑتا ہے تو وہ کمار سوامی اس حلقے سے مستعفی ہوسکتے ہیں۔ منڈیا لوک سبھا حلقے سے دیوے گوڈا خاندان کے تیسری نسل کے انتخاب لڑنے کے سوال پر کمار سوامی نے کہاکہ بچے جو فیصلہ لیں گے۔سیاسی میدان میں آنے کے لئے ان پر کسی طرح کا دباؤ بڑو ں کی طرف سے نہیں ہے۔
شیموگہ پارلیمانی حلقے سے جے ڈی ایس امیدوار کے طور پر مدھو بنگارپا کو اتارنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ اس حلقے سے مدھو بنگارپا کو کامیاب بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ اور انہیں یقین ہے کہ اپنے والد کی مقبولیت کی بنیاد پر مدھو بنگارپا اس بار شیموگہ حلقے میں کامیابی ضرور حاصل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کل مدھو بنگارپا کے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے مرحلے میں وہ خود ان کے ساتھ رہیں گے۔ انتخابات میں کانگریس اور جے ڈی ایس قائدین متحد ہوکر شیموگہ میں مدھو بنگارپا اور بلاری میں وی ایس اگرپا کے حق میں انتخابی مہم چلائیں گے۔