اُترکنڑا کے مختلف علاقوں میں سنگھ پریوار کے کارکنوں کے ہنگاموں سے بھٹکل میں بھی تشویش کی لہر؛ کل بدھ کو بھٹکل بندکا اعلان؛ مرڈیشورکے ایک مکان پر پتھرائو
بھٹکل 12ڈسمبر (ایس او نیوز) گذشتہ کچھ دنوں سے ضلع اُترکنڑا کے مختلف شہروں میں ہورہے سنگھ پریوار کے کارکنوں کے احتجاج کے نام پر ہنگاموں کو دیکھتے ہوئے شہر بھٹکل کے عوام میں بھی تشویش پائی جارہی ہے، ایسے میں وہاٹس ایپ پر کنڑا کا ایک مسیج تیزی کے ساتھ وائرل ہورہا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کل بدھ کو بھٹکل، مرڈیشور اور شرالی میں بند منایا جائے گا۔ خبر ملی ہے کہ اس سے پہلے شام تک سوشیل میڈیا پر جو مسیج وائرل ہوا تھا، اُس پر صرف مرڈیشور اور شرالی میں بند منائے جانے کا اعلان تھا، مگر دیر رات کو نئے وائرل ہونے والے مسیج میں بھٹکل کا بھی نام شامل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ضلع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے 12 ڈسمبر سے 14ڈسمبر تک ضلع بھر میں احتجاج یا احتجاجی ریلی نکالنے پر پابندی عائد کررکھی ہے اور چار سے زائد لوگوں کو ایک جگہ پر جمع ہونے کی اجازت نہیں ہے، مگر پابندی عائد ہونے کے بائوجود آج منگل کو سرسی میں بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکن ڈی سی کی حکم عدولی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں جمع ہوئے تھے اور توڑپھوڑ شروع کردی تھی، جس پر پولس نے وہاں لاٹھی چارج کیا تھا۔
وہاٹس ایپ مسیج کو دیکھتے ہوئے بھٹکل کے مسلمانوں نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ بی جے پی کے بند میں حصہ نہیں لیں گے اور شہر میں مسلمانوں کی تمام دکانیں اور کاروباری ادارے حسب معمول کھلی رہیں گی۔
اُدھر مرڈیشور میں آج منگل کی شب قریب 11:30 بجے ایک مکان پر کچھ شرپسندوں نے دو چار پتھر پھینکے ہیں اور فرار ہونے سے پہلے انہوں نے متعلقہ مکان کے باہر روڈ پر ایک ٹائر کا ٹکڑا جلا کر چھوڑ دیا ہے۔وہاٹس ایپ کے ذریعے واقعے کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح پورے شہر میں پھیل گئی ہے۔
اس تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے مرڈیشور جماعت کے ذمہ دار جناب وسیم منّا نے بتایا کہ محمد حُسین مولانا کے مکان پر کچھ شرپسندوں نے دو چار پتھر پھینکے ہیں، جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے، البتہ پتھر کی آواز سنتے ہی گھر کے لوگ باہر آگئے جنہیں دیکھ کر شرپسند ٹائر کا ایک جلا ہوا تکڑا روڈ پر پھینک کر فرار ہوگئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولس کو خبر کرتے ہی مرڈیشور پی ایس آئی سمیت پوری ٹیم پل بھر میں مولانا کے مکان کے باہر پہنچ گئی۔ ڈی وائی ایس پی مسٹر شیوکمار نے ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بھٹکل میں پولس بے حد متحرک ہے اس لئے کسی کو ڈرنے یا خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی کچھ ہی منٹوں میں مرڈیشور جائے وقوع پر پہنچ رہے ہیں۔