رازیلیا،27؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) برازیل میں ڈیم ٹوٹنے سے تباہی کے بعد 34 افراد کی موت کی تصدیق کر دی گئی ہے، پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے، 350 افراد کو بچا لیا گیا، جبکہ 23 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل کے جنوب مشرقی علاقے میں ڈیم ٹوٹنے کا حادثہ جمعہ کو پیش آیا تھا۔ ڈیم کے اطراف کی عمارتیں، گاڑیاں اور سڑکیں ڈیم سے نکلنے والے پانی اور کیچڑ سے بھر گئیں۔ لاپتہ ہونے والے افراد میں ڈیم کے نزدیک کان میں کام کرنے والے کان کن شامل ہیں، امدادی کارروائیوں کے لئے فوج اور ہیلی کاپٹرز کی مدد لی جا رہی ہے۔
محکمہ فائر سے وابستہ مناس گیریس نے بی بی سی کو بتایا کہ ’’کم از کم 366 افراد کو محفوظ نکال لیا گیا ہے جس میں سے 23 کو اسپتال پہنچایا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کم از کم 252 افراد کی تلاش کی جا رہی ہے۔ متاثرین میں سے تاحل 8 کی شناخت کر لی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جائے حادثہ پر تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے لیکن ہر ایک جگہ پر مہم چلانے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہلاک ہونے والے لوگوں کی لاشیں کیچڑ اور مٹی کی موٹی پرت کے نیچے دب گئی ہیں۔
کارکنان کو لے جانے والی ایک بس بھی تاحال لاپتہ بتائی جا رہی ہے، یہ بھی واضح نہیں ہو پا رہا ہے کہ اس میں کتنے افراد سوار تھے۔ حالانکہ ایک پک اپ ٹرک میں پھنس جانے والے تین افراد کو زندہ باہر نکال لیا گیا ہے۔
برازیل کے صدر بولسینارو نے ہفتہ کے روز جائے حادثہ کا ہیلی کاپٹر کے ذریعہ فضائی معائنہ کیا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کے مناظر دیکھنے کے بعد میں جذباتی ہونے سے خود کو نہیں روک پا رہوا ہوں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے مٹی میں دب جانے والے لوگوں کو تلاش کرنے کے لئے ساز و سامان دینے کی پیشکش کی تھی، جسے قبول کر لیا گیا ہے۔