سدرامیا کے قانونی مشیر برجیش کالپا مستعفی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th January 2017, 1:14 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔14؍جنوری (ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا کے قانونی مشیر برجیش کالپا نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ کل رات انہوں نے دہلی سے وزیر اعلیٰ سدرامیا کے دفتر کو بذریعہ فیکس اپنا استعفیٰ روانہ کردیا۔کہا جاتاہے کہ برجیش کالپا چونکہ کاویری آبی تنازعہ کے سلسلے میں کاویری آبی تنازعہ ٹریبونل اور سپریم کورٹ میں جاری سماعت میں ریاست کی پیروی کرنے کی تیاری میں ہیں اسی لئے وہ کابینہ درجہ کے عہدہ سے استعفیٰ دے کر پیروی کی تیاری کر رہے ہیں۔ برجیش کالپا نے کہاکہ عدالتی سرگرمیوں میں انہیں زیادہ وقت لگانا ہے اسی لئے انہوں نے سرکاری عہدہ کو خیر باد کہہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ دریائے کاویری کے علاوہ ریاست کی زبان ، زمین اور دیگر امور سے جڑے مقدمات میں بھی وہ اب کھل کر پیروی کرسکیں گے۔ یاد رہے کہ 2007 میں کاویری آبی تنازعہ ٹریبونل کی طرف سے جو فیصلہ سنایا گیا تھا حال ہی میں ریاستی حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے حکومت کو دوبارہ کاویری آبی تنازعہ ٹریبونل سے رجوع ہونے کی ہدایت دی تھی۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے برجیش کالپا نے ٹریبونل کے روبرو نمائندگی کی غرض سے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیا ہے۔ بعض حلقوں میں یہ بھی کہا جارہاہے کہ برجیش کالپا اس خواہش میں تھے کہ وزیر اعلیٰ سدرامیا انہیں بطور رکن کونسل نامزد کریں گے، لیکن تمام نامزدگیوں کے پورے ہونے کے باوجود بھی برجیش کا نام نہیں آیا، جس کی وجہ سے وہ ناراض ہوگئے۔ برجیش نے اپنے استعفیٰ کی وجہ یہ بتائی ہے کہ کاویری ندی چونکہ کورگ ضلع سے بہتی ہے اور ان کاتعلق اسی ضلع سے ہے اور وہ سرکاری عہدہ پر بھی فائز ہیں۔اسی لئے وہ چاہتے ہیں کہ سرکاری عہدہ چھوڑ کر کاویری معاملے کی پیروی ٹریبونل یا سپریم کورٹ میں کریں۔ کورگ کے ہی متوطن برجیش کالپا اس سے پہلے ہریانہ میں کانگریس کی ہڈا حکومت میں معاون سرکاری وکیل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ان کا شمار کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کے اقرباء میں کیاجاتاہے اور وہ فی الوقت اے آئی سی سی کے ترجمان بھی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...