بورنگ میڈیکل کالج کی شروعات کا سہرا روشن بیگ کے سر: عبید اﷲ شریف
بنگلورو،7؍نومبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)شہر کے قلب میں بورنگ اور لیڈی کرزن اسپتال کے احاطہ میں میڈیکل کالج کی شروعات وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ کا ایک سنہری کارنامہ ہے۔ اس اسپتال کو ترقی دینے کیلئے شروع سے ہی روشن بیگ کی جدوجہد رہی ہے۔ اور آج جدید ترین سہولیات سے اس اسپتال کو آراستہ کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ سدرامیا جب عالیشان عمارت کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں تو اس کارنامہ کا سہرا مکمل طور پر روشن بیگ کے سر جاتا ہے، یہ بات کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری محمد عبیداﷲ شریف نے کہی۔ اپنے اخباری بیان میں انہوں نے کہاکہ روشن بیگ کی جدوجہد سے ریاست کے حجاج کرام کیلئے مثالی حج کیمپ اور ہیگڈے نگر میں عالیشان حج ہاؤز کی تعمیر سے بڑھ کر بہترین کارنامہ بورنگ اسپتال کی ترقی ہے۔اس اسپتال میں سماج کے تمام طبقات سے وابستہ مریض روزانہ اپنی بیماریوں کے علاج کیلئے رجوع ہوتے ہیں۔اس اسپتال میں اگر مریضوں کو بہتر سہولت مہیا ہورہی ہے تو وہ روشن بیگ کی مسلسل توجہ اور ذاتی دلچسپی کا ہی نتیجہ ہے۔اپنے سیاسی کیریئر کی شروعات سے لے کر اب تک روشن بیگ نے اس اسپتال سے اپنی توجہ کبھی نہیں ہٹائی۔ اسپتال کی تعمیر وترقی کو انہوں نے ہمیشہ مقدم جان کر کام کیا ہے۔ شہر بنگلور میں دوسرے میڈیکل کالج کی ضرورت کے متعلق وزیراعلیٰ سدرامیا کو باور کرواتے ہوئے بورنگ اسپتال کے احاطہ میں اس کا قیام کرواکر روشن بیگ نے اس اسپتال کے تئیں اپنی وابستگی کا نہ صرف حق ادا کیا ہے بلکہ اس میڈیکل کالج کو حلقہ کے عوام کیلئے روشن بیگ کا ایک بیش بہا تحفہ قرار دیا جاسکتاہے، جہاں میڈیکل کالج میں سالانہ تین سو سے زائد ڈاکٹر تیار ہوں گے وہیں مریضوں کیلئے نئی نئی سہولیات اور علاج کیلئے نئے نئے طریقے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ مہیا ہوں گے ،اس کے ساتھ بورنگ اسپتال کے احاطہ میں ہی ٹروما سنٹر قائم کرنے روشن بیگ کی پہل خوش آئند ہے۔ اس سنٹر کی ضرورت شہر میں کافی دنوں سے محسوس کی جارہی تھی۔ اس میڈیکل کالج کی شروعات اور عمارت کے سنگ بنیاد پر محمد عبیداﷲ شریف نے روشن بیگ کو مبارکباد پیش کی ہے۔