بھٹکل میں ایک شخص کی مشکوک حالت میں موت؛ قتل یا خودکشی ؟
بھٹکل 17/ فروری (ایس او نیوز) تعلقہ کے مولانا آزاد روڈ پر ایک شخص کی اپنے ہی مکان میں مشکوک حالت میں لاش پائی گئی ہے جس کے تعلق سے بیوی کا کہنا ہے کہ اُس نے اپنے ہی گلے میں دوپٹہ ڈال کر اپنا گلا گھونٹ کر خودکشی کی ہے، مگر لاش کا معائنہ کرنے اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ بات کرنے پر قتل کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
شام قریب چار بجے ایک شخص کی لاش بھٹکل سرکاری اسپتال لائی گئی، جس کی شناخت محمد ناصر خلیفہ مستان (35) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ لاش کو سرکاری اسپتال پہنچانے والی بیوی اور اُس کے دیگر رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ناصر نے اپنے گلے میں اپنے ہی ہاتھوں سے دوپٹہ باندھ کر خودکشی کی ہے، مگر بعد میں جب محمد ناصر کے بھائی ، بہن اور دیگر رشتہ دار وغیرہ اسپتال پہنچے تو انہوں نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ اس کی بیوی نے ہی اس کے گلے میں دوپٹہ ڈال کر اس کا قتل کردیا ہے۔
محمد ناصر کی موت کی اطلاع ملتے ہی بھٹکل سرکاری اسپتال کے باہر کافی لوگ جمع ہوگئے جنہوں نے لاش کا معائنہ کرنے اور گھروالوں سے ملاقات کے بعد اس کی موت کو قتل قرار دے رہے ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی بھٹکل ٹائون پی ایس آئی کوڈگونٹی بھی اپنے عملہ کے ساتھ اسپتال پہنچ گئے اور بیوی سمیت دیگر رشتہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے معلومات جمع کی۔ بعد میں ناصر کی بیوی کو اُس کے گھر مولانا آزاد روڈ لے جاکر بھی سوالات کئے گئے۔ بیوی جس کا تعلق شموگہ سے ہے، کا کہنا ہے کہ وہ دوپہر کی نماز پڑھ رہی تھی جس کے دوران ناصر نے خود اپنے گلے میں دوپٹہ ڈال کر اپنا ہی گلا گھونٹ دیا ہے۔ لیکن لوگوں کو شک ہے کہ ایک شخص خود اپنے گلے میں دوپٹہ ڈال کر اپنا ہی گلا کیسے گھونٹ سکتا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی قومی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری و دیگر ذمہ داران بھی موقع پر پہنچ گئے اور لاش کا معائنہ کرنے کے بعد شک کا اظہار کیا کہ اُنہیں بھی یہ خودکشی کا معاملہ نظر نہیں آرہا ہے۔ اس ضمن میں الطاف کھروری سمیت دیگر ذمہ داران نے بھٹکل سرکل پولس انسپکٹر سریش نائک سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی باریک بینی کے ساتھ چھان بین کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھٹکل ٹائون پولس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے اور پولس پورے معاملے کی جانچ کررہی ہے۔