بی ایم سی الیکشن: 11لاکھ ووٹروں کے نام غائب، الیکشن کمیشن نے کہا:فہرست میں کوئی ہیر پھیر نہیں ہوا
ممبئی، 22/فروری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ممبئی میونسپل کارپوریشن کے میں لاکھوں لوگ اپنے حق رائے دہی کا استعمال نہیں کر پائے۔اپوزیشن پارٹیوں کو اس میں سیاسی سازش نظر آ رہی ہے، وہیں مہاراشٹر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی ہیراپھیری نہیں کی ہے اور مرکزی الیکشن کمیشن کی فہرست کو جوں کا توں رکھا گیا ہے۔منگل کو فلم اداکار ورون دھون جوہو کے سینٹ جوزف ہائی اسکول میں بنے پولنگ مرکز پر ووٹ ڈالنے تو پہنچے، لیکن ان کا نام ووٹر لسٹ سے غائب تھا۔ ورون نے کہاکہ یہ بہت عجیب بات ہے، گزشتہ سال میں نے یہیں پر ووٹ ڈالا تھا لیکن اس بار میرا نام نہیں ہے، میں ویب سائٹ میں دیکھ کر پتہ کروں گا کہ میرا نام کہاں ہے؟کئی دوسرے شہریوں کو بھی پولنگ بوتھ سے مایوس لوٹنا پڑا۔ممبئی میونسپل کارپوریشن کے لیے اس بار ووٹنگ کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور پولنگ میں تقریبا 11فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔92لاکھ رائے دہندگان میں سے تقریبا 56فیصد نے ووٹ ڈالا، لیکن تقریبا 11لاکھ یعنی 13فیصد رائے دہندگا کے نام ووٹر لسٹ سے غائب تھے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انہوں نے مرکزی الیکشن کی لسٹ کی ہی کاپی کی ہے۔مہاراشٹر کے چیف الیکشن کمشنر جے ایس سہاریا نے کہاکہ ہم نے کوئی نیا نام شامل نہیں کیا اور نہ ہی جوڑا ہے۔5/جنوری سے پہلے جس کا نام ووٹر لسٹ میں تھا اور جو فہرست انڈین الیکشن کمیشن نے دی تھی، اسی کو ہم نے برقرار رکھا۔لوگ 2012کی فہرست کا موازنہ 2017سے کر رہے ہیں، اس وقت تقریبا 1.02کروڑ رائے دہندگا ن تھے، لیکن اس دوران بہت سے لوگوں کا تبادلہ ہوتا ہے، کچھ لوگوں کی موت ہوتی ہے تو اس میں کچھ نیا نہیں ہے۔وہیں، سیاسی جماعتوں کا الزام ہے کہ 7000سے زیادہ بوتھوں میں سے ہر ایک میں اوسطا 100رائے دہندگان کے نام غائب تھے، اپنی شکایت وہ الیکشن کمیشن کے پاس لے کر جانے والے ہیں۔ویسے الیکشن کمیشن کے پاس جواب تیار ہے کہ پانچ سال میں 12لاکھ ووٹروں کا فہرست سے نکلنا کمیشن کے لیے حیران کن نہیں ہے، بلکہ یہ عام بات ہے۔