بی جے پی کا آپریشن کمل کبھی کامیاب نہیں ہوگا: ڈی کے شیوکمار
بنگلورو،12؍اکتوبر(ایس او نیوز) ریاست کی مخلوط حکومت کو گرانے کے لئے ایک بار پھر بی جے پی کی طرف سے مبینہ آپریشن کمل کی شروعات پر تبصرہ کرتے ہوئے ریاستی وزیر برائے آبی وسائل ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سابق نائب وزیراعلیٰ آر اشوک نے گھوڑوں کی تجارت شروع کردی ہے اس تجارت میں انہیں نفع ملے ان کو وہ یہی نیک تمنا پیش کرنا چاہتے ہیں۔
آج کے پی سی سی دفتر میں بلاری لوک سبھا حلقے سے کانگریس امیدوار کے انتخاب کے سلسلے میں منعقدہ میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بی جے پی لیڈر اشوک اور سری راملونے کھلاعام تسلیم کیا ہے کہ وہ اراکین اسمبلی کو خریدنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ان کایہ نیا دھندہ چل پڑے گا۔ سری راملو کے متعلق مزید کچھ کہنے سے انکار کرتے ہوئے شیوکمار نے کہاکہ سری راملو بہت بڑے لیڈر ہیں ان کے بارے میں مجھ جیسا چھوٹا لیڈر کیا کہہ سکتاہے۔ان کی پارٹی نے انہیں ریاست میں جمہو ریت کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری سونپی ہے ، وہ اسے بخوبی نبھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ لوک سبھا کی تین نشستوں کے لئے ہونے والے ضمنی انتخابات میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو ضرورکامیابی ملے گی۔ ریاست میں مخلوط حکومت مستحکم اور حکومت میں شامل دونوں پارٹیاں متحد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج بلاری کے امیدوار کو منتخب کرنے کے سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ سدرامیا کی طرف سے جو میٹنگ طلب کی گئی تھی اس میں سوائے انیل لاڈ کے سبھی اراکین اسمبلی نے حصہ لیا۔انیل لاڈ چونکہ ریاست میں نہیں ہیں اسی لئے وہ اس میٹنگ میں شریک نہیں ہوئے۔ امیدوار کے سلسلے میں جو بھی اتفاق ہوگا اس کی اطلاع کانگریس اعلیٰ کمان کو دی جائے گی۔
ریاستی وزارت سے این مہیش کے استعفے کے متعلق سوال پر ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ انہیں استعفیٰ دینے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، وہ چاہیں گے کہ مہیش اپنا استعفیٰ واپس لیں اور اپنے محکمے کی ذمہ داری کو بخوبی نبھائیں۔انہوں نے کہاکہ پچھلے ساڑھے چار ماہ کے دوران مہیش نے اپنے محکمے کو اچھے طریقے سے سنبھالاتھا ۔ ان کے استعفے کی سیاسی وجوہات کے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک اچھا کام کرنے والے وزیر کو اس طرح کی سیاست کا شکار نہیں بنایا جانا چاہئے تھا۔