انتخابات کے نتائج سے پہلے ہی بی جے پی کا اعلان، تلنگانہ میں ہمارے بغیر حکومت نہیں، ہم ہوں گے اقتدار میں شامل
نئی دہلی :9/دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے میں محض اب دو دن دور ہیں، مگر ایگزٹ پول کے نتائج سے نے یہ اشارہ دے دیئے ہیں کہ کس ریاست میں کس کی حکومت بن سکتی ہے۔ تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لئے جاری ایگزٹ پول کے نتائج نہ تو بی جے پی کے لئے اچھے ہیں اور نہ ہی کانگریس کے لئے؛ کیونکہ این ڈی ٹی وی کے انتخابی ایگزٹ پولز میں بھی ایسے اشارے ہیں کہ کے سی آر یعنی کے چندرشیکھر راؤ کی پارٹی تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) ایک بار پھر اقتدار میں واپسی کر سکتی ہے۔ مگر جس طرح سے بی جے پی دعوی کر رہی ہے، اس اب یہ سوال اٹھنے لگے ہیں کہ کیا بی جے پی تلنگانہ کے اقتدار میں آئے گی؟دراصل، تلنگانہ بی جے پی صدر کے لکشمن نے اشارے دئے ہیں کہ اگر ریاست میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملتی ہے تو ایسی صورت میں بی جے پی حکومت کا حصہ ہو سکتی ہے۔ مطلب اشارہ صاف ہے کہ بی جے پی اتحاد کرکے اقتدار میں کسی طرح آنے کی کوشش کرے گی۔واضح ہو کہ تلنگانہ میں اس سے پہلے ٹی آر ایس کی حکومت تھی اور کے سی آر وزیر اعلی تھے۔تلنگانہ بی جے پی صدر نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی۔ اگر کسی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملتی ہے تو ایسی صورت میں بی جے پی حکومت کا حصہ ہو گی۔ ہم کانگریس یا مجلس اتحادالمسلمین کو حمایت نہیں دیں گے، مگر دوسرے اختیارات کھلے ہوئے ہیں۔ اپنے ہائی کمان سے گفتگو اور مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ بتا دیں کہ ریاست میں انتخابات کے نتائج 11 دسمبر کو آئیں گے اور اس کے بعد ہی تصویر واضح ہو گی کہ وہاں کس کی حکومت بنے گی۔