عوامی دنگوں کے متعلق کمار سوامی کے بیان پر سیاست گرم، بی جے پی اور جے ڈی ایس کا ایک دوسرے پر حملہ
بنگلورو،21؍ستمبر(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی طرف سے کل ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپاکو اس تنبیہ کے بعد کہ اگر وہ ریاستی حکومت کو کمزور کرنے کی کوششوں سے باز نہ آئیں تو ریاستی عوام ان کے خلاف دنگا کردیں گے۔ ریاست کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔
ایک طرف حکمران اتحاد میں شامل کانگریس نے وزیراعلیٰ کے بیان کو غیر ضروری قرار دیاہے تو دوسری طرف بی جے پی نے کمار سوامی کے بیان کو غداری قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور ریاستی گورنر سے شکایت کی ہے۔ اس کے جواب میں جے ڈی ایس نے ریاستی حکومت کو گرانے کے لئے یڈیورپا اور دیگر بی جے پی قائدین کی مبینہ مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف اسمبلی اسپیکر رمیش کمار سے شکایت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے ریاستی بی جے پی پر مخلوط حکومت کو گرانے کی مسلسل کوشش کرنے اور اپنی اس کوشش کے ذریعے ریاست کے ترقیاتی عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر سخت تنبیہ کرتے ہوئے کل کہاتھاکہ اگر بی جے پی ان کوششوں سے باز نہیں آئی تو ریاستی عوام مشتعل ہوجائیں گے۔
آج بی جے پی نے اسی بیان کا حوالہ دے کر وزیراعلیٰ کے خلاف گورنر اور ڈی جی پی سے شکایت کی۔گورنر سے کی گئی شکایت میں بی جے پی نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر کمار سوامی حکومت کو برخاست کرکے ریاست میں صدر راج لاگو کردیا جائے۔ بی جے پی نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ ریاست میں نظم وضبط کی نگرانی کرے، اپنے اس بنیادی فریضہ کو نظر انداز کرتے ہوئے کمار سوامی بی جے پی کے خلاف عوام کو مشتعل کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو درست نہیں ہے۔
گورنر سے شکایت کرنے والے بی جے پی قائدین نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کمار سوامی ریاستی بی جے پی کو غیر ضروری طور پر اپنے سیاسی انتشار میں گھسیٹنے کی کوشش کررہے ہیں، بی جے پی کی طرف سے حکومت گرانے کی کوششوں کی تردید کرتے ہوئے بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ ریاست کے حکمران اتحاد کی کمزوریوں پر پردہ ڈالنے کے لئے اس طرح کی بیان بازی پر اتر آئے ہیں۔ دوسری طرف جے ڈی ایس کے ایک وفد نے آج اسمبلی اسپیکر رمیش کمار سے ملاقات کی او ر انہیں ایک شکایت پیش کی جس میں سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا کے خلاف حکومت کو گرانے کے لئے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور کہاکہ فوری طور پر یڈیورپا کو ان حرکتوں سے روکنے کے لئے کارروائی کی جائے۔ اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ ریاستی اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے میں ناکامی کے بعد یڈیورپا نے جب استعفیٰ دیا اس کے بعد ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت قائم ہوئی ہے، اس حکومت کے قیام کے بعد مسلسل حکومت کو گرانے کے لئے یڈیورپا کی طرف سے کوششیں کی جارہی ہیں ۔
اراکین اسمبلی کو غیر ضروری طور پرورغلایاجارہاہے۔ اسپیکر سے یہ گزارش کی گئی ہے کہ فوری طور پر یڈیورپاکو ان حرکتوں سے روکنے کے لئے کارروائی کی جائے۔ دوسری طرف گورنر سے اپنی شکایت میں بی جے پی نے کمار سوامی کے اس بیان کی سی ڈی بھی منسلک کی ہے جو کل انہوں نے ہاسن میں دیا تھا۔اس دوران کانگریس قائدین نے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کے بیان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کمار سوامی سے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے ان کی ذمہ داری ہے کہ ایسے بیانات سے گریز کریں اور جذبات میں نہ بہہ جائیں۔
کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقصد ہی یہ ہے کہ ریاستی حکمران اتحاد میں کسی نہ کسی طرح سے اختلافات پیدا کریں اور بے صبری کے عالم میں ایسے بیانات دئے جائیں جن سے بی جے پی کو کچھ بھی کہنے کا موقع مل جا ئے۔ وزیر اعلیٰ سے کانگریس لیڈروں نے کہا ہے کہ بی جے پی قائدین جو چاہے کہہ لیں کمار سوامی اس پر جذباتی ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کریں۔ بی جے پی آنے والے لوک سبھا انتخابات تک حکومت کو گرانے کی مسلسل کوشش میں لگی رہے گی اگر صبر سے کام لیا جائے تو اس کی ان تمام کوششوں کو ناکام کیا جاسکتا ہے۔