ملک نئے وزیراعظم کاانتظارکررہاہے،بی جے پی کے پاس کوئی اورہوتوبتائے،ہمارے پاس کئی چوائس ہیں: اکھلیش یادو
لکھنؤ، 21جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے رہنما کے بارے میں سوال پوچھ کربی جے پی پر طنز کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ ملک کے عوام اگلے انتخابات کے بعد نیا وزیر اعظم چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیت کادعویٰ کررہی بی جے پی کے پاس اگر اس عہدے کے لیے کوئی دوسرا چہرہ ہو تو بتائے۔بی جے پی کے پاس کوئی نیا وزیر اعظم ہے تو بتائیں۔ ہمارے پاس تو کئی چوائس ہیں۔اکھلیش یادو نے پریس کانفرنس میں اپوزیشن پارٹیوں کے ممکنہ اتحاد کے رہنماکے بارے میں بی جے پی کی طرف سے سوال اٹھائے جانے سے متعلق سوال پرکہاہے کہ بی جے پی نے 40 سے زیادہ جماعتوں کے ساتھ اتحادکیاہے ۔ (ہفتہ کو کولکاتہ میں تو) اب 20۔22 ٹیم لیڈر ہی ساتھ نظر آئے ہیں۔جہاں تک لیڈر کا سوال ہے، تویہ پوچھا ہی جائے گا۔بھارت کی تاریخ بتاتی ہے کہ قیادت تو عوام خود ہی طے کرلیتی ہے۔آنے والے وقت میں آپ دیکھیں گے کہ ہمارے پاس کتنے متبادلات ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ لیکن ایک بات تو بالکل سچ ہے، اور عوام قبول کر رہی ہے۔جب نتائج آئیں گے توآپ بھی قبول کریں گے کہ ملک نئے وزیر اعظم کا انتظار کر رہا ہے۔اگر بی جے پی کے پاس کوئی نیا وزیراعظم ہو تو بتائیں۔ہماری تو اسے بڑی تشویش ہو رہی ہے۔
ایس پی سربراہ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ایس پی اور بی ایس پی قیادت نے اتحاد کے بعد سیٹ تقسیم کے معاملے میں اتر پردیش کی کئی سیٹوں پر فیصلہ لے لیاہے۔اس کا اعلان بھی جلدہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ایس پی بانی ملائم سنگھ یادو کا سوال ہے تو وہ جہاں سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں، ایس پی انہیں وہاں سے لڑائے گی۔مغل سرائے سے بی جے پی ممبر اسمبلی سادھنا سنگھ کی طرف سے گذشتہ ہفتہ کو بی ایس پی سربراہ مایاوتی پر نامناسب تبصرہ کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش یادونے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کی یہ زبان ان کی مایوسی کا نتیجہ ہے۔چونکہ بی جے پی نے اپنے دور اقتدار میں کوئی کام نہیں کیا ہے، تو اس کے لیڈر کام کی بات کیسے کریں گے۔اب انتخابات آ رہے ہیں تو اور بھی باتیں ہوں گی۔
اکھلیش یادو نے بی جے پی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ سننے میں آیا ہے بھارت کا ڈنکا دنیا میں بج رہا ہے لیکن سب سے زیادہ بھوک اوربے روزگاری اسی ملک میں ہیں۔ سب سے زیادہ بیماری اورکینسر میں مبتلا بھارت میں ہیں۔تعلیم کا معیار بھی خراب ہے۔بھیڑ آدمی کو مار دے یہ بھی سب سے زیادہ یہیں ہے اور سب سے زیادہ جھوٹ بھی بی جے پی نے بولاہے، ان کابرتاؤ آداب کیا ہیں، ان کی زبان کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ صرف نیچے ہی نہیں بلکہ سب سے بلند کرسی پر بیٹھے شخص کی بھی زبان ایسی ہی ہے۔پنشن کے بہانے یوگی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے اکھلیش نے کہاہے کہ یوگی حکومت سادھو سنتوں کو بھی پنشن دے۔سادھو سنتوں کو کم از کم 20 ہزار مہینوں پنشن ملے اور سماجوادی پنشن اور یش بھارتی کی پنشن بھی شروع ہو جائے۔رام لیلا کے کردار رام، سیتا، لکشمن اور ہو سکے تو راون کو بھی کچھ پیسہ مل جائے۔وارانسی میں آج سے شروع ہوئے ’’اوورسیز بھارتیہ دیوس‘‘ کے انعقادپر اکھلیش نے کہا کہ جیسا کہ گزشتہ کئی سالوں سے انتظار ہو رہا ہے کہ غیرمقیم بھارتی یہاں کچھ سرمایہ کاری کریں گے۔شاید کمبھ کو دیکھنے اور گنگا میں غسل کرنے کے بعد ان کے دل بدلیں گے اوراتر پردیش میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ’’انویسٹرس سمٹ‘‘ تودیکھے۔ اس میں اسٹیج پر بیٹھے لوگ ہر جگہ اسٹیج پر ہی رہتے ہیں، لیکن ضروری نہیں ہے کہ وہ آپ کے یہاں سرمایہ کاری کریں گے۔سرمایہ کاری کرنے کے لیے کچھ پالیسیاں چاہئیں۔کچھ فیصلے چاہئیں۔میں تو کہتا ہوں کہ کاشی، کنبھ ہوکر لوٹتے وقت ہمارے لکھنؤ آگرہ ایکسپریس وے پر بھی نکل جائیں۔تب اندازہ کریں کہ کون کام کر رہا ہے اور کون عوام کودھوکہ دے رہا ہے۔اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی طرف سے سادھو سنتوں کو پنشن دیئے جانے کی تیاریوں کی خبروں پر اکھلیش یادونے کہا کہ انہیں کم از کم 20 ہزار روپے پنشن ملنی چاہیے۔ ہم توچاہتے ہیں کہ سماجوادی پنشن کی منصوبہ بندی اور یش بھارتی ایوارڈ یافتہ لوگوں کو ملنے والی پنشن دوبارہ شروع کی جائے۔