مرکزی وزیر رام داس اٹھاؤلے کا بی جے پی۔شیوسینا کو انتباہ، کہا دلت ووٹ کو کم نہ گرداناجائے
ممبئی ، 18 مارچ ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )مہاراشٹر میں بی جے پی، شیو سینا کو 23 نشستیں دے کر اپنے پالے میں رکھنے میں کامیاب ہو گئی ہے لیکن ریاست میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی آر پی آئی کے لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ رام داس اٹھاولے کا بیان اس کی مشکلیں بڑھا سکتا ہے۔اتحاد میں نظر انداز ہونے کے بعد رام داس اٹھولے نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کو دلت ووٹر کو کم نہیں گرداننا چاہئے۔اتحاد میں کوئی سیٹ نہیں ملنے کی وجہ سے رام داس اٹھولے بی جے پی سے ناراض ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں بی جے پی۔شیوسینا کے رہنماؤں کے فیصلے سے ناراض ہوں،بی جے پی 25 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی ہے، شیوسینا کو 23 سیٹ ملی ہیں۔آر پی آئی کے لیے کم از کم ایک لوک سبھا سیٹ ملنی چاہئے،میں نے ممبئی نارتھ ایسٹ سیٹ سے الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔اگرچہ رام داس اٹھاولے نے این ڈی اے سے الگ نہ ہونے کابھی فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے این ڈی اے میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے، پر بی جے پی۔شیوسینا کو دلتوں کے ووٹ کو ہلکے میں نہیں لینا چاہئے،اس کو نظر انداز کی وجہ سے ان کے درمیان میں غلط پیغام جائے گا۔رام داس اٹھولے اب بھی ایک لوک سبھا سیٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔رام داس اٹھولے نے کہاکہ ہم نے ایک لوک سبھا سیٹ اور اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں آٹھ سیٹ چاہتے ہیں،بی جے پی۔شیوسینا کو ہمارے مطالبات کی طرف توجہ دینا چاہئے۔پرکاش امبیڈکر کی پارٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا کی پرکاش کی پارٹی کوئی سیٹ جیت سکتی ہے، پر ان کی وجہ سے کانگریس اور این سی پی کو نقصان ہوگا، امبیڈکر کی سیاست بی جے پی۔شیوسینا کو فائدہ دے گی۔ رام داس اٹھولے نے خراب تجربہ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس این سی پی کے ساتھ اتحاد کرنے سے انکار کیا ہے۔