اشتعال انگیز بیان دینے والے جگدیش کارنت کی گرفتاری پر پتور میں بی جے پی اور سنگھ پریوار کارکنوں کااحتجاج؛ فوری رہائی کا مطالبہ
مینگلور 29/ستمبر (ایس او نیوز) پتورمیں منعقدہ ہندو جاگرن ویدیکے کے ایک پروگرام میں ہندوجاگرن ویدیکے لیڈر جگدیش کارنت کے اشتعال انگیز بیان دینے پر اُسے بنگلور میں گرفتار کئے جانے کی اطلاع پر آج جمعہ کو بی جے پی اور سنگھ پریوار کی تنظیموں کے کارکنوں نے پتور بس اسٹائنڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور جگدیش کارنت کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے ہندو جاگرن ویدیکے کے ریاستی جنرل سکریٹری رادھا کرشنااڈینتائی نے کہا کہ ہندوئوں کی مذہبی کتاب رامائن اور مہابھارت کو گالی دینے والوں کو گرفتار کرنے کی پولس میں طاقت نہیں ہے، مگر پولس ہندوئوں اور ملک کے تئیں بھروسہ کرکے خطاب کرنے والے جگدیش کارنت کو گرفتار کرکے ہندوئوں پر ظلم کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ مزید کہا کہ جگدیش کو گرفتار کرکے آپ یہ نہ سمجھیں کہ ہم بزدلوں کی طرح چھپ جائیں گے۔ہم بیدار سماج کی تعمیر کے لئے اپنے آپ کو وقف کرچکے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر ریاستی حکومت کو متنبہ کیا کہ جگدیش کارنت کی فوری رہائی نہیں ہوئی تو ہم ریاست بھر میں احتجاج کریں گے۔
بجرنگ دل لیڈر مُرلی کرشنا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج دشمن اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے والوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے جگدیش کارنت کو گرفتار کرکے انتظامیہ نے گندی ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔ مزید کہا کہ آپ اگر ایک کارنت کو گرفتار کریں گے تو ہزاروں کارکن جگدیش کارنت پر ہوئی نا انصافی کے خلاف جدوجہد کے لئے آگے آئیں گے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر کارنت کو آج رات ہی رہا نہیں کرایا گیا تو آگے جو کچھ بھی ہوگا اُس کے لئے سرکار ذمہ دار ہوگی۔
احتجاج میں بی جے پی لیڈرس ستیہ جیت سورتکل، ضلعی صدر سنجیو مٹندور، منڈل صدر چنیل تمپا شٹی، سٹی صدر جیون دجین، سنگھ پریوار کے لیڈر ارون کمار سمیت دیگر لوگ موجود تھے۔