بی جے پی نے نو کروڑ روپے کی ادائیگی کا مسئلہ اٹھایا,پرشانت کشورکریں گےبی کے پی لیڈر سشیل کمار مودی کے خلاف ہتک عزتی کا مقدمہ:ذرائع
پٹنہ، 31؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار میں وزیراعلیٰ کے مشیر کے عہدے پر بیٹھے پرشانت کشور سے منسلک ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی پالیسی سازنے ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے لیڈر سشیل کمار مودی کے خلاف ہتک عزتی کا مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔منگل کوسشیل کمار مودی نے کہا تھا کہ پرشانت کشورکو تقریباََ نو کروڑ روپے کی رقم ادا کی گئی ہے، تاکہ وہ بہار کی ترقی کے لئے نئی تفصیلی منصوبہ بندی تیار کریں، اور اس کا پرچار بھی کریں۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ 39سالہ پرشانت کشور اس رقم کی ادائیگی دہلی کے قریب نوئیڈا میں رجسٹر کی گئی فرم’’اسٹذنس الائنس پرائیویٹ لمیٹڈ‘‘کے ذریعہ کی گئی۔پرشانت کشور کے نزدیکی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہتک عزتی کے دعوے میں اس بات پر زور دیا جائے گا کہ اگرچہ پرشانت نے سال2013میں غیر منافع پالیسی گروپ کے طور پرا سٹذنس الائنس کے قیام میں مدد کی تھی، لیکن اب وہ ایک اور غیر منافع ادارےI-PACیا انڈین پولیٹکل ایکشن کمیٹی کے ذریعہ کام کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق سال 2014میں ہوئے عام انتخابات کے بعد اسٹذنس الائنس کو ختم کر دیا گیا تھا، اور اب پرشانت کشور کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
پرشانت کشورکے معاونین کا کہنا ہے کہ جن نو کروڑ روپے کا ذکر بی جے پی کر رہی ہے، وہ انتخابات سے پہلے چلائی گئی ’’بڑھ چلا بہار‘‘مہم پر خرچ ہوئے تھے، جس کے تحت 40000گرام سبھائیں منعقد کر کے اس بات کی معلومات جمع کی گئی تھیں کہ لوگ حکومت سے کن کاموں پر توجہ دینے کی امید رکھتے ہیں۔نتیش کمار کی اس بات کیلئے بھی بی جے پی نے تنقید کی تھی کہ انہوں نے اسے سرکاری پروگرام کی طرح چلایا جبکہ یہ ووٹنگ سے پہلے لوگوں سے جڑنے کے لیے کروائی گئی قواعد تھی۔پرشانت کے ذرائع نے نام نہیں شائع کرنے کی شرط پر کہا کہ اس مہم میں خرچ کی گئی رقم دو فرموں کو دی گئی تھی، جن پرشانت کشورکاکوئی لینادینانہیں ہے۔