بی جے پی کے دباؤ میں اعظم خاں نہیں بنے اپوزیشن لیڈر: آرایل ڈی
لکھنؤ:28/مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے ریاستی صدر ڈامسود احمد نے منگل کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دباؤ میں سماجوادی پارٹی نے اعظم خاں کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر نامزد نہیں کیا ہے۔ ڈاکٹر احمد نے یہاں کہا کہ سماجوادی پارٹی کی معتمد خاتون لیڈر کی طرف سے ملے اشارے سے پتہ چلا کہ اگر محمد اعظم خاں کو اپوزیشن لیڈر بنایا جاتا تو نہ ہی ان کی سرکاری رہائش خالی ہوتی اور نہ ہی ان کے جوہر یونیورسٹی پر کوئی انگلی اٹھ پاتی۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی نے ملائم سنگھ (نیتا جی) پر دباؤ بنا کر اعظم خاں کا راستہ روک دیا۔ انہوں نے بتایا کہ شیو پال یادو ملائم سنگھ کی پسند تھے تو ان کو نکارکر اکھلیش یادو نے خاندانی تنازعات کو پھر سے ہوا دے دی ہے۔ آر ایل ڈی لیڈر نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت بننے کی اسکرپٹ سماجوادی خاندان نے ایک سال پہلے لکھنی شروع کی تھی اور 2016 کے آخر تک تمام طور پر تیار کر دی گئی تھی۔ آج بھی اسی کے مطابق کام ہو رہا ہے۔ یہ حیرت کی بات نہ ہوگی کہ اگر مستقبل میں اکھلیش کو بی جے پی کا ساتھ پسند آنے لگے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی بی جے پی حکومت کا پہلا قدم گومتی دریا فرنٹ کی جانچ پڑتال کرنا، اکھلیش کے چچا شو پال کے محکمہ پر ہی کارروائی کا اشارہ ہے جوکہ اکھلیش کو پسند ہوگا۔