منگلورو20فروری (ایس او نیوز)بی جے پی حکومت کے چانکیہ کے طور پر پہچانے جانے والے پارٹی صدر امیت شاہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کا بگل بجانے اور ساحلی علاقوں میں ووٹرس کو اپنا شکار بنانے کی مہم پر نکل پڑے ہیں۔
جنوبی کینرا، اڈپی ضلع اور شمالی کینرا کے ساحلی علاقے میں تین دنوں کے لئے ووٹوں کے شکار پر نکلے امیت شاہ نے اپنی پارٹی کے لیڈروں کی رہنمائی اور ان کے اندر جوش اور ولولہ پیدا کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔کرناٹکا میں بر سراقتدار کانگریس کو دھول چٹانا اورکسی بھی قیمت پر اس کے ہاتھ سے حکومت چھین لینا بی جے پی کا سب سے اہم مسئلہ بن کررہ گیا ہے۔ اس لئے ابتدا ہی سے وزیر اعظم نریندرا مودی او رپارٹی صدر امیت شاہ سمیت پارٹی کے اعلیٰ لیڈران کی یہاں آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اس علاقے کے پارٹی لیڈروں کی جانب سے ماحول کو گرمانے کی جان توڑ کوششوں کا بھی آغاز ہوگیا ہے۔دوسری طرف گزشتہ ہفتے ہی کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے یہاں پہنچ کر اپنی حکومت کے حق میں پرچار کا جھنڈا لہرایا تھا۔اس طرح مرکزی سیاسی شخصیات کا آنا جانا اب تیز ہوتا جارہا ہے۔
امیت شاہ کے بارے میں بتایاجاتا ہے کہ کرناٹک کے ساحلی علاقے میں ہوائی جہاز سے اترتے ہی انہوں نے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن جیتنے کے لئے کیا کیا جتن کیے جانے چاہیے اس پر روشنی ڈالی۔پھر انہوں کوُکا سبرامنیم مندر جاکر درشن کرنے کے بعد پارٹی کے ریاستی اور ضلعی لیڈروں سے اسی ضمن میں خصوصی خطاب کیا،جس کے دوران جنوبی کینرا اور اڈپی ضلع میں پارٹی کی پوزیشن اور جیتنے کے امکانات اور اعداد وشمار کا جائزہ لیاگیا۔
امیت شاہ 21فروری کو اڈپی میں شیموگہ، منگلورو سمیت پانچ اضلاع کے ’شکتی کیندرا‘ مراکز کے ذمہ داروں سے بات چیت کریں گے، جس میں آئندہ انتخاب کے لئے پارٹی کی تیاری اور منصوبہ بندی کی تفصیلات کا جائزہ لیا جائے گااور ضروری ہدایات دی جائیں گی۔اس کے علاوہ امیت شاہ کے پروگرام میں طلباء کے ساتھ گفتگو، بوتھ لیڈروں کے اجلاس، نوجوان ووٹروں سے بات چیت، شکتی کیندرا کے ذمہ داروں اورماہی گیروں کے ساتھ اجلاس شامل ہیں۔ سوشیل میڈیا پر کام کررہے رضاکاروں کے ساتھ مشاورتی اجلاس بھی ان کے پروگرام کا اہم حصہ ہے۔
جنوبی کینرا اور اڈپی ضلع میں بی جے پی کے لئے پارٹی کے اندر ہی کچھ رکاوٹ اس وجہ سے پیدا ہوتی نظر آرہی ہے کہ ہر اسمبلی حلقے میں ایک سے زیادہ امیدوار ٹکٹ کی آس لگائے بیٹھے ہیں اور اپنی چھاپ پارٹی کے اہم لیڈران پر چھوڑنے کے لئے مختلف سماجی اور مذہبی پروگرام منعقد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ مگر پارٹی ذرائع کے مطابق ٹکٹ دینے کے لئے پارٹی کے چانکیہ امیت شاہ کا حساب وکتاب کچھ اور ہی ہے۔فی الحال ان کے پاس پارٹی سطح پر لیا گیا خفیہ جائزہ موجود ہے اور ٹکٹ دینے کے سلسلے میں اشارے واضح ہونے کے باوجود امیدواروں کی کثرت کی وجہ سے فہرست جاری کرنے میں مزید تاخیر ہونے کے امکانات اپنی جگہ موجود ہیں۔