آپریشن کمل کی بی جے پی میں ہی شدید مخالفت
بنگلورو،21؍ستمبر(ایس او نیوز) ایک طرف ریاستی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں لگ کر بی جے پی کانگریس اور جے ڈی ایس کے اراکین اسمبلی کو ورغلارہی ہے اور آپریشن کمل کے ذریعے ان کی وفاداریوں کو خریدنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے تو دوسری طرف بی جے پی کے ہی ایک سینئر لیڈر اور سابق وزیر سوگڑو شیونا نے بی جے پی کی طرف سے آپریشن کمل کی مبینہ کوششوں کی سخت مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ریاستی بی جے پی نے اگر غلط طریقوں سے موجودہ حکومت کو گرانے کی کوشش کی تو آنے والے دنوں میں پارٹی کس منہ سے عوام کے سامنے جائے گی اس بارے میں ابھی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ بار ہا جس طرح ابتدائی تین چار ماہ میں ہی بی جے پی نے کمار سوامی حکومت کو گرانے کی کوشش کی ہے۔ اس کی وجہ سے ریاست بھر میں پارٹی کی ساکھ متاثر ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت اگر باقی رہنا ہے تو حکومتوں کو ان کا کام کرنے دیا جائے یہ بات الگ ہے کہ حکومت اگر اپنے ہی اختلافات کے سبب گر جائے تو بی جے پی اقتدار پر قبضہ کرلے ، لیکن دوسری پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کو بھاری رقم دے کر خریدنے اور انہیں اقتدار کا لالچ دے کر حکومت گرانے کی کوشش کرنے سے بی جے پی کی ساکھ عوام کی نظروں میں بری طرح متاثر ہوگی۔
انہوں نے ریاستی بی جے پی قائدین کو مشورہ دیا ہے کہ اس حکومت کے خلاف تعمیری رول ادا کریں ۔ اور حکومت کی کوتاہیوں کو عوام کے سامنے اجاگر کرتے ہوئے صبر سے کام لیں۔ سوگوڑو شیونا نے کہاکہ ریاستی حکومت اگر انتظامیہ چلانے میں ناکام ہے توپھر ریاست میں صدر راج کا مطالبہ کیا جائے نہ کہ متبادل حکومت قائم کرنے بی جے پی کوشش کرے۔