یوپی: 30سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ کے ٹکٹ کاٹے گی بی جے پی، ریاست کے کچھ وزیر لڑیں گے ایل ایس انتخابات

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 26th April 2018, 1:11 AM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،25؍اپریل (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے اور اس کی خاص نظر اترپردیش پر لگی ہوئی ہے جہاں اسے 2014 میں سب سے زیادہ سیٹیں ملی تھیں۔تب اتحادیوں کے ساتھ مل کر بی جے پی نے ریاست کی 80میں سے 73 سیٹیں حاصل کی تھیں جن میں اکیلے بی جے پی کی 71سیٹیں تھیں۔اس کے بعد بی جے پی نے ریاستی اسمبلی انتخابات میں بھی پختہ مظاہرہ کرتے ہوئے 300سے زیادہ سیٹوں پر قبضہ جمایا تھا۔لیکن ریاست میں حکومت بننے کے بعد سماج کے مختلف طبقوں میں عدم اطمینان کو لے کر پارٹی پریشان ہے۔حالانکہ حال ہی میں ضمنی انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی اچھی رہی لیکن دیہی علاقوں میں بڑھتی ہوئی ناراضگی کو لے کر پارٹی فکر مند ہے۔ساتھ ہی گورکھپور اور پھولپور پارلیمانی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی ہار سے بھی پارٹی فکر مندہے۔بی جے پی ذرائع کا اس بارے میں کہنا ہے کہ پارٹی مرکز اور ریاستی حکومت کے کاموں کو حقیقت تک پہنچانے کے کام میں جی جان سے مصروف ہے اور پارٹی لیڈران کو بھی اس کام میں لگایا گیا ہے۔اس کے علاوہ پارٹی نے تمام ممبران پارلیمنٹ کا رپورٹ کارڈ بھی تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور اس کام میں پارٹی رہنماؤں اور آر ایس ایس کے رہنماؤں کی بھی رائے لی جا رہی ہے۔مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی اتر پردیش میں اپنے 30 سے 35ممبران پارلیمنٹ کے ٹکٹ کاٹ کر ان کی جگہ نئے امیدوار لا سکتی ہے کیونکہ پارٹی مان کر چل رہی ہے کہ جو مقامی سطح پر ناراضگی ہے بھی وہ ممبر پارلیمنٹ سے ہے نہ کہ بی جے پی یا مرکزی حکومت سے۔جن ممبران پارلیمنٹ کے ٹکٹ کٹنے والے ہیں ان میں بہت سے ایسے ہیں جو کہ 2014میں بالکل انتخابات کے موقع پر بی جے پی میں آئے تھے۔کچھ نام ایسے بھی ہیں جو کہ اس بار الیکشن نہیں لڑیں گے یا انہیں امیدوار ہی نہیں بنایا جائے گا۔ایسے ناموں میں کانپور سے ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی اور دیوریا سے کلراج مشرا کا نام لیا جا رہاہے۔بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے بات چیت میں کہا کہ پارٹی کی حکمت عملی ہے کہ دوسری جماعتوں کے جو مضبوط امیدوار ہیں انہیں ان سیٹوں پر اتارا جائے جہاں ہمارے رہنما کے تئیں ناراضگی ہے۔اس حکمت عملی پر کام شروع بھی کر دیا گیا ہے۔اسی کے تحت حال ہی میں کچھ دیگر پارٹیوں کے سابق ایم پی بی جے پی میں شامل بھی ہوئے ہیں۔کس علاقے سے کس کو امیدواربنایا جائے اس کام میں آر ایس ایس کے لوگوں کو بھی لگایا گیا ہے جس کے کارکنوں نے رائے لینے کا کام شروع بھی کر دیا ہے۔اتر پردیش میں بی جے پی نے بی ایس پی اور ایس پی کا اتحاد ہونے کے بعد اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کی ہے۔بی جے پی لیڈر نے بتایا کہ اس کے علاوہ پارٹی کی بھی حکمت عملی ہے کہ اتر پردیش کے کچھ سینئر وزراء کو لوک سبھاانتخابات لڑایا جائے کیونکہ وہ اپنی سیٹ نکالنے کے قابل ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...