تمل ناڈو میں بی جے پی کے مشن کو جھٹکا،اے آئی اے ڈی ایم کے تنہا لڑے گی لوک سبھاالیکشن
نئی دہلی:31/ جنوری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات 2019کے لئے تیاری میں لگی مرکز میں بی جے پی کے جنوبی ہندمیں جھٹکالگا ہے۔تامل ناڈو میں حکمراں اے آئی اے ڈی ایم کے نے اعلان کیا ہے کہ ریاست کی تمام نشستوں پر اکیلے ہی انتخابات لڑنا ہے۔دراصل سابق وزیر اعلی جے للتا کے انتقال کے بعد لوک سبھا انتخابات میں انادرمک کی کمزوری کافائدہ اٹھاکربی جے پی کے اتحادکرنے کے فراق میں تھی۔بدھ کو ایک پریس ریلیز جاری کرکے انادرمک نے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے میں دلچسپی رکھنے والوں سے 4فروری سے 10فروری تک 25000روپے کی فیس کے ساتے درخواست دینے کوکہاہے ۔ سابق سربراہ اوروزیر اعلی جے للتا کی موت کے بعد پارٹی کا پہلا اہم مقابلہ آئندہ لوک سبھا انتخابات ہے۔2014لوک سبھا انتخابات میں انادرمک نے تامل ناڈو میں 39نشستوں میں سے 37جیتی تھی،جبکہ 1نشست بی جے پی اور 1نشست پی ایم کے کے کھاتے میں آئی تھی۔انادرمک نے پہلے ہی انتخابی منشور اور اتحاد کے لئے تین کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن کچھ مقامی مسائل کولے کر بی جے پی کے موقف کی وجہ سے اتحاد کرنامناسب نہیں سمجھا۔اس مسئلے میں سب سے اہم مسئلہ کاویری تنازعہ ہے، جس میں پارٹی کا خیال ہے کہ مرکز کی بی جے پی کی حکومت نے تمل ناڈو کو نظر انداز کر دیا ہے کرناٹک کی دلچسپی کو ذہن میں رکھتے ہوئے۔دوسرا بڑا مسئلہ سابق وزیر راجیو گاندھی کے قاتلوں کی رہائی سے متعلق ہے، جس کے لئے اسمبلی سے منظور کرکے کو مرکز میں درخواست دی گئی تھی۔تیسرا مسئلہ لسانی تسلط کے بارے میں ہے، جس میں انادرمک کا خیال ہے کہ بی جے پی ہندی زبان کو تھوپ رہی ہے۔اس کے علاوہ انادرمک کا خیال ہے کہ حال ہی میں چکراوتی طوفان کی تباہی سے نمٹنے کے لئے مرکز سے کافی فنڈز نہیں دیاگیا۔