بابری مسجد معاملے پر نئی پیش رفت کا مکمل سیاسی استعمال کرنے کی فراق میں بی جے پی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 20th April 2017, 7:29 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 20/ اپریل (ایس او نیوز)  بابری مسجد کو شہید کئے  جانے کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے نے سیاسی ہلچل  پھر تیز کر دی ہیں. اقتدار کے گلیاروں میں اس معاملے پر پھر بحث تیز ہو رہی ہے. بی جے پی کے تیور بتا رہے ہیں کہ وہ اس معاملے کو مکمل سیاسی طور پر استعمال کرے گی. جب لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کو صدر بنائے جانے کے قیاس چل رہے تھے، تب سپریم کورٹ کے ایک فیصلے نے انہیں ملزم بنا دیا. لیکن بی جے پی لیڈروں کے چہرے پر شکن نظر نہیں آرہی ہے. وہ رام مندر کے لئے کچھ بھی کرنے کو خود کو تیار بتا رہے ہیں.

وزیر آبی وسائل اوما بھارتی کہتی ہیں، "کسی بھی حال میں ایودھیا میں رام مندر بننا چاہئے. اسے کوئی روک نہیں سکتا. ایودھیا میں زمین کو لے کر جو تنازعہ ہے اسے کورٹ کے باہر بھی حل کیا جا سکتا ہے اور اندر بھی." جبکہ بی جے پی رہنما  ونئے کٹیار نے این ڈی ٹی وی سے کہا، "ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا سامنا کریں گے. میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مجرمانہ سازش نہیں رچی گئی تھی. جان بوجھ کر سی بی آئی نے مجرمانہ کیس چلانے کی پہل کی. اگر رام مندر کی تعمیر کے لئے جیل جانا پڑا تو جائیں گے. "

چھ دسمبر 1992 کو جب بابری مسجد گری تو بی جے پی کی چار ریاستی حکومتیں برخاست کی گئیں. عدالت نے تب وزیر اعلی پر فائز  کلیان سنگھ کو علامتی قید کی سزا بھی سنائی تھی. بی جے پی-وی ایچ پی  کے بڑے لیڈروں پر تب کیس شروع ہوا اور بند کر دیا گیا. یہ بات ایک بڑے طبقے کو ستاتی  رہی ہے.

بدھ کو کپل سبل نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا، "ہمارے وزیر اعظم ہمیشہ اخلاقیات کی بات کرتے ہیں. لیکن کبھی کبھی وہ اس طرح کے معاملات میں اخلاقیات بھول جاتے ہیں. ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ انہیں اخلاقیات یاد ہے یا نہیں. یو پی اے کے دور میں جب ایسے مسئلے اٹھے تو ہمارے وزراء نے استعفی دیا تھا. "

جبکہ اے آئی ایم آئی ایم  کے رہنما اور ایم پی  اسد الدین اویسی نے مطالبہ کیا کہ گورنر کلیان سنگھ کو کوئی رعایت نہیں ملنی چاہئے. انہوں نے کہا، "حکومت کلیان سنگھ کو گورنرشپ سے ہٹائے. وہ کسی آئینی عہدے پر کیسے رہ سکتے ہیں؟"

یو پی اے کے وقت اس معاملے کو حکومت کی سازش بتانے والے اڈوانی اور ان کے ساتھی مرلی منوہر جوشی اس بار خاموش ہیں. پٹنہ میں آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو نے الزام لگایا، " اڈوانی جی کانار ہی کاٹ دیا ہے. اب تو صدارتی انتخابات کی بحث بھی کوئی نہیں کرے گا."

ظاہر ہے، انصاف کی لڑائی اپنی جگہ ہے، سیاست کا کھیل اپنی جگہ - بی جے پی دونوں کو لگانے میں مصروف ہے. بابری مسجد کا ڈھانچہ گرانے کے معاملے میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت کئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ چلانے کی سپریم کورٹ کی ہدایات کو بی جے پی ایک سیاسی موقع میں تبدیل کرنا چاہتی ہے. پارٹی جانتی ہے کہ اگلے دو سال تک یہ آزمائش چلتی رہے گی اور اس پر ملک میں بحث چلتی رہے گی ... اور سیاسی طور پر یہ مقدمہ گرماتا  رہے گا.

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...