بی جے پی اعلیٰ کمان کی سخت ہدایت کے بعد سنگولی راینا برگیڈ ختم
بنگلورو،31؍مئی(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی میں اختلافات کو ختم کرنے کیلئے اعلیٰ کمان کی طرف سے تمام لیڈروں کو سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی سخت تاکید کے ساتھ ہی سنگولی راینا برگیڈ پر تالا لگنے کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔ کونسل میں بھی اپوزیشن لیڈر ایشورپا نے سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں سے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ریاست میں بی جے پی صدر اور عہدۂ وزیر اعلیٰ کے دعویدار کے طور پر یڈیورپاکو اعلیٰ کمان کی طرف سے پیش کئے جانے کے ساتھ ہی تمام لیڈروں کو سخت تاکید کی گئی ہے کہ سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں سے اپنے آپ کو الگ تھلک کرلیں۔ اعلیٰ کمان کی ہدایت پر ایشورپا نے عمل کرتے ہوئے اپنی ہی طرف سے شروع کی گئی تحریک کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔ سنگولی راینا برگیڈ سے ایشورپا کے بھروسہ پر وابستہ سیاسی لیڈروں کا مستقبل بھی معلق نظر آرہاہے۔ موجودہ حالات میں بعض سابق وزراء جو یڈیورپا کے طریقۂ کار سے ناخوش تھے وہ سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں سے وابستہ ہوگئے تھے۔ تاہم اعلیٰ کمان کی مداخلت سے یڈیورپا اور ایشورپا میں مصالحت کے بعد اب ان لیڈروں کو بی جے پی میں بنے رہنے یا پھر اپنی اپنی پارٹیوں میں لوٹ جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے، اعلیٰ کمان نے تنبیہہ کی ہے کہ جو بھی سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں سے جڑا رہے گا اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔اس ہدایت کے بعد ایشورپا نے رائچور میں منعقدہ برگیڈ کے سلسلے سے اپنے آپ کو دور ہی رکھا اور یہ جلسہ کامیاب بھی نہیں ہوا۔ اس کے بعد ریاستی بی جے پی کور کمیٹی نے ریاستی بی جے پی پسماندہ طبقات کے شعبہ کی مکمل ذمہ داری ایشورپا کو د ے دی ۔ جس کے ساتھ ہی اب ایشورپا بی جے پی کے علاوہ پسماندہ طبقات کے کسی اور جلسۂ عام میں بی جے پی کی منظوری کے بغیر شرکت نہیں کرسکیں گے۔ بتایاجاتاہے کہ ایشورپا سنگولی راینا برگیڈ میں ان سے وابستہ ہونے والے بعض لیڈروں کو پارٹی میں کچھ اہم عہدے دلانے کی بھی کوشش کررہے ہیں، لیکن یڈیورپا اس بات کو کس حد تک تسلیم کریں گے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔