راہول گاندھی کا وزیراعظم مودی پر زوردار حملہ؛ کہابدعنوانی پر بولنے کا مودی کو کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں۔کرناٹک میں روڈشو، ریلی اور عام جلسوں سے خطاب
بنگلورو،7؍اپریل(ایس او نیوز؍یواین آئی) کانگریس کے قومی صدرراہل گاندھی نے وزیراعظم پرزوردارحملہ کرتے ہوئے کہاکہ انہیں بدعنوانی پر بولنے کاکوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے ۔مسٹر گاندھی کرناٹک میں 12مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے لئے ریاست کے دوروزہ دورے پرہیں۔انہوں نے آج ملبا گل کے ایک روڈشو میں شامل ہونے کے بعدایک عام جلسے کوخطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسٹرمودی کو بدعنوانی پربولنے کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے ۔کیونکہ ان کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے امیدواربی،ایس،ایڈی یورپا بدعنوانی کے معاملے میں جیل جاچکے ہیں اوران (ایڈی یورپا)کے دورحکومت میں ریاست کے کئی وزراپربھی بدعنوانی کے الزام لگ چکے ہیں ۔
انہوں نے اپنی تشہیری مہم کی شروعات آج ملباگل سے شروع کی۔اس کے علاوہ وہ حضرت باباحیدری درگاہ اورمختلف مندروں اور درگاہوں پربھی گئے ۔مسٹرگاندھی کی انتخابی تشہیرکواس وقت روکناپڑا جب انتخابی تشہیر کیلئے مخصوص طریقے سے تیارکی گئی بس میں تکنیکی خرابی آگئی ۔لیکن جلدہی بس کو ٹھیک کرلیا گیا اوران کی انتخابی مہم دوبارہ شروع ہوگئی۔
کولار میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی لیڈر امیت شاہ کے ایک بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کو جانوروں سے تشبیہ دینے والا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے۔ اس سے ان کی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے۔ کرناٹک انتخابات کے لئے مہم چلانے والے کچھ کانگریس لیڈران تقریباً 6 ماہ پہلے راہل گاندھی کو لے کر مذاق کیا کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں راہل گاندھی سے بہتر تشہیر کر سکتے ہیں۔ آج وہی رہنما راہل گاندھی کی کھلے میں تعریف کرتے نہیں تھکتے۔ انتخابات کو لے کر انہیں کانگریس صدر کی انتخابی مہم اور حکمت عملی پارٹی کے لئے فائدہ مند نظر آ رہی ہے۔ اب مقامی کانگریس رہنماؤں کا ماننا ہے کہ پارٹی کو راہل گاندھی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ کیونکہ راہل پارٹی کیڈر میں امید اور جوش پیدا کر رہے ہیں۔
کانگریس کے کئی رہنماؤں کے مطابق راہل گاندھی بدلے بدلے سے نظر آ رہے ہیں۔ خاص طور پر گجرات کے انتخابات کے بعد یہ ہوا ہے۔ پچھلے سال ہوئے گجرات انتخابات میں بھلے ہی بی جے پی کو جیت ملی ہو لیکن اسے کانگریس سے کڑی ٹکر ملی تھی۔ راہل گاندھی انتخابی مہم میں کانگریس کی قیادت کر رہے تھے۔ کانگریس کے رہنماؤں کا ماننا ہے کہ اس الیکشن سے راہل گاندھی اور زیادہ پرجوش ہو گئے۔ اب وہ کانگریس کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ سخت محنت کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کرناٹک انتخابات کے لئے جنوری کے آخری ہفتے میں بلاری ضلع سے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی انہیں ہر ریلی اور روڈ شو میں بہتر رسپانس مل رہا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امیت شاہ کے مقابلے راہل خصوصی بس سے سفر کرتے ہیں اور آسانی سے مقامی لوگوں سے گھل مل جاتے ہیں۔
پہلی انتخابی مہم کے لئے انہوں نے بلاری سے گلبرگہ تک بس کی سواری کی تھی۔ اس دوران راہل نے400کلو میٹر تک کا سفر طے کیا اور کئی مقامات پر ریلی کی۔ انتخابات کو لے کر راہل کا پہلا قدم کامیاب رہا۔ پارٹی اس فارمولہ پر مزید کام کر رہی ہے۔فروری میں راہل گاندھی نے کرناٹک کے لنگایت مندروں اور علاقوں کا دورہ کیا۔ اس بار بھی انہوں نے اپنے دورے کے لئے ہیلی کاپٹر نہیں بلکہ بس کو منتخب کیا۔ یہ دورہ بھی کامیاب رہا۔ تیسرے، چوتھے اور پانچویں دورہ پر بھی راہل گاندھی کو بہتر رسپانس ملا۔کرناٹک کانگریس کمیٹی کے ایگزیکٹو صدر دنیش گنڈوراؤ کے مطابق راہل گاندھی نے کرناٹک کے 2000کلومیٹر کے علاقہ کو کور کر لیا ہے۔ وہ جوش سے بھرے ہوئے ہیں۔ ان کے پاس کبھی ختم نہ ہونے والی توانائی ہے۔ وہ پارٹی کیڈر کو بھی حوصلہ دیتے ہیں اور کانگریس رہنماؤں کی بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ راہل سامنے سے قیادت کر رہے ہیں اور گزشتہ دو مہینہ میں راہل نے جہاں جہاں انتخابی تشہیر کی ہے، انہیں بہتر معاونت ملی ہے۔
کانگریس کے ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے۔بی جے پی ایسی افواہ پھیلا رہی ہے کہ راہل گاندھی سست ہیں، وہ محنت نہیں کر سکتے۔ راہل ہندو بھی نہیں ہیں۔ لیکن انہوں نے اپنے مخالفین کو غلط ثابت کیا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا جھوٹ سب کے سامنے آ چکا ہے۔ ریاست میں راہل گاندھی کو جس طرح سے لوگوں کا پیار مل رہا ہے، اس سے بی جے پی پریشان ہو گئی ہے۔کانگریس صدر راہل گاندھی نے ہندوستان کے لڑاکا طیارے خریدنے کے لئے کئے جانے والے ممکنہ معاہدے کی خبروں کو لے کر آج وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ اپنے دوستوں کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر وعدہ خلافی کرنے اور جھوٹے خواب دکھاکر ملک کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہاکہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے اور اب اس کی اصلیت سامنے لانے کے لئے 29اپریل کو بڑی ریلی منعقد کی جائے گی۔کانگریس کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوت نے پریس کانفرنس میں کہاکہ بی جے پی نے اقتدار میں آنے سے پہلے ملک کے عوام سے کئی وعدے کئے تھے ۔ اقتدار میں آنے کے بعد اس نے اسمارٹ سٹی بنانے جیسے کئی دلفریب خواب دکھائے اور ملک کو گمراہ کرتی رہی لیکن زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا۔ مودی حکومت کے کا م کی اصلیت سب کے سامنے لانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے کانگریس ریلی کا اہتمام کررہی ہے ۔