کیرالہ میں بی جے پی کی ہڑتال کی وجہ سے عوام پریشان
تروننت پورم،14؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) بی جے پی کی کیرل یونٹ کی جانب سے بلائی گئی ہڑتال سے ریاست میں جمعہ کو عام زندگی متاثر رہی۔ سڑک سے سرکاری اور نجی بسیں ندارد رہیں، دکانیں اور ہوٹل بند رہے۔سبریملا مندر کے ارد گرد حکم کی مخالفت میں بی جے پی کے مظاہرے کے پاس جمعرات کو 55 سالہ وینو گوپال نیر نام کے شخص نے خود کشی کر لی تھی۔ اس کے بعد بی جے پی نے ریاست میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔بھگوا پارٹی کا دعوی تھا کہ پنرائی وجین کی قیادت والی کیرل حکومت کے سبریملا مندر معاملے میں سخت رخ کو دیکھتے ہوئے نائر نے یہ قدم اٹھایا تھا۔تاہم پولیس نے کہا کہ مجسٹریٹ کے سامنے آخری وقت میں نیر نے کہا کہ وہ ڈپریشن میں تھا اور آگ لگانے کے بعد مظاہرین کی طرف دوڑا۔کیرل ریاست روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے ایس آر ٹی سی) نے سبریملا عقیدت مندوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لئے پانبا بس سروس کو منظم کر رہا ہے۔حالانکہ ہڑتال حامیوں کی طرف سے بس پر پتھراؤ کرنے کی وجہ سے کے ایس آر ٹی سی کے تین بس کو نقصان پہنچا ۔وہیں تروننت پورم میں پولیس نے مریضوں کو میڈیکل کالج اور علاقائی کینسر سینٹر تک پہنچانے کے لئے نقل و حمل کی سہولت مہیا کرائی۔پولیس کے ایک اہلکار نے کہاکہ پولیس بس دوپہر تک میڈیکل کالج اور آرسی سی کے چھ چکر لگا چکی تھی اور ہر چکر میں تقریباًسو لوگ تھے۔ہم نے ہوائی اڈے تک کے لئے بھی گاڑیوں کا انتظام کیا ہے۔وہیں کئی کاروباری تنظیموں نے کھلے طور پر بی جے پی کی اس ہڑتال کی مخالفت کی کیونکہ تین ہفتوں کے اندردوسری بار ریاست میں ہڑتال بلائی گئی ہے۔بی جے پی ضلع یونٹ نے بھی این ای ای ٹی کا امتحان دینے آئے طالب علموں کے لئے ٹرینوں کا بندوبست کیا۔وزیر اعلی پنرائی وجین نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ریاست میں خود مضحکہ خیز ہو گئی ہے۔بی جے پی کے ریاستی سربراہ پی ایس شريدھرن پلئی نے جمعہ کو خود کشی کے اس معاملے میں عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔وہیں کانگریس کے سربراہ ملاپلی رام چندرن نے بی جے پی کو یہ بتانے کو کہا ہے کہ اس نے یہ ہڑتال کیوں بلائی؟متدا کے رہنے والے وینو گوپال نیر کا جسم 90 فیصد تک جل گیا تھا اور ان کی موت سرکاری طبی کالج اسپتال میں شام کو ہو گئی۔