بی جے پی کے خلاف کانگریس کا ’ڈائری بم‘۔پارٹی ہائی کمان کو 1,800کروڑ روپے عطیہ دینے کا الزام۔ ایڈی یورپا نے کیا انکار
نئی دہلی 23؍مارچ (ایس او نیوز) پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر سیاسی چالیں چلنا اور ایک دوسرے خلاف دھماکہ خیز خبریں عام کرنا سیاسی پارٹیوں کا معمول ہوتا ہے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر کانگریس نے بی جے پی کے خلاف ایڈ ی یورپا کی مبینہ تحریر والا ’ڈائری بم‘ دھماکہ کردیا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایڈی یورپا جب ریاست کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے پارٹی ہائی کمان اور اراکین اسمبلی کو بھاری رقمیں عطیہ کے طور پر دی تھیں۔
کانگریسی لیڈر رن دیپ سورجے والا نے ثبوت کے طور 2017میں شائع ہونے والے ’کارواں ‘ میگزین کا حوالہ دیا ہے جس میں وہ چند اوراق شائع ہوئے ہیں جو ایڈی یورپا کی ڈائری سے نکالے گئے بتائے جارہے ہیں اور اس میں درج تفصیل کے مطابق ایل کے ایڈوانی، ارون جیٹلی، راجناتھ سنگھ، نتین گڈگری جیسے پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کو 1,800کروڑ روپوں سے زیادہ کی ادائیگی کی گئی ہے۔کانگریس کا کہنا ہے کہ رقوم کی ادائیگی کے تعلق سے ایڈی یورپا نے تفصیلات خود اپنے ہاتھ سے ہی ڈائری میں تحریر کی ہے۔
ایڈی یورپا کا انکار: یہ دھماکہ خیز الزام سے انکار کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی لیڈر ایڈی یورپا نے کہاکہ یہ ایک جھوٹ کا پلندہ ہے۔یہ کاغذات نقلی ہیں۔ انہیں ڈائری لکھنے کی عادت ہی نہیں ہے۔ایڈی یورپا نے کہا کہ کانگریسی لیڈروں کے پاس ترقیاتی کام کے عنوان پر عوامی محاذپر بولنے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔وزیراعظم نریندرا مودی اور بی جے پی کی مقبولیت دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے۔اس سے پریشان ہوکر کانگریس والے جھوٹے الزامات کا سہارالے رہے ہیں۔اب جو مسئلہ اٹھایاگیا ہے اس پر اس سے پہلے تحقیقات ہوچکی ہے اور جو کاغذات پیش کیے جارہے ہیں ان کے نقلی ہونے کی بات ثابت ہوچکی ہے۔
بی جے پی نے کیا انکار: اس کے علاوہ بی جے پی کرناٹکا کے ٹویٹر ہینڈل پر ایڈی یورپا کے اصلی دستخط اور رقوم کی مبینہ ادائیگی والے کاغذات پر موجود دستخط عام کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کاغذات پر کیے گئے دستخط اصلی دستخط سے میل نہیں کھاتے۔دوسری طرف بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی طرف سے لگائے گئے بہت سارے الزامات اب تک جھوٹے ثابت ہوئے ہیں ۔ اس لئے کانگریس اب جعل سازی کے ذریعے بی جے پی کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے۔حالانکہ خود کانگریس کے لیڈران ہی بدعنوانی کے معاملات میں ضمانت پر باہر آئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کانگریس پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل2017میں پارلیمانی سیکریٹری گووند راجوکے ٹھکانے پر چھاپہ ماری کے دوران جو کاغذات برآمد ہوئے تھے اس میں کئی دفعہ ’ایس جی‘(سونیا گاندھی)اور ’آر جی‘ (راجیوگاندھی) کا حوالہ موجودتھا۔
کس کو کتنی رقم دی گئی تھی؟: ’ ڈائری بم ‘کے ذریعے ظاہر کیے گئے کاغذات کے مطابق ایڈی یورپا نے پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کو جو رقوم اداکی تھیں اس میں ارون جیٹلی کو 150کروڑ، نتین گڈگری کو150کروڑ،گڈگری کی بیٹی کی شادی کے موقع پر10کروڑ،راج ناتھ سنگھ کو 100کروڑ،ایل کے ایڈوانی کو50 کروڑ،مرلی منوہر جوشی کو50کروڑ، ججس کو250کروڑ اور وکیلوں کو50کروڑ روپے اداکیے جانے کی تفصیلات درج ہیں۔
یہ کاغذات کہاں سے ہاتھ لگے؟: کہا جاتا ہے کہ جب 2017میں کانگریسی لیڈر ڈی کے شیوکمار کے ٹھکانوں پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے چھاپہ ماری کی تھی تو اس وقت شیوکمار نے کچھ کاغذات کی زیراکس کاپی افسران کو دی تھی اوربتایاتھا کہ ان کے اپنے ذرائع سے انہیں یہ کاغذات ملے ہیں جوکہ ایڈی یورپا کی ڈائری سے نکالے گئے ہیں۔ لیکن تحقیقاتی افسران کو شیو کمار نے اصلی صفحات فراہم نہیں کیے اور اپنے ذرائع کی نشاندہی بھی نہیں کی۔اس کے علاوہ شیوکمار نے اس لین دین کے واقع ہونے کے وقت اور تاریخ وغیرہ کے تعلق سے بھی لاعلمی ظاہر کی تھی۔
اراکین اسمبلی کو بھی ادائیگی: بتایاجاتا ہے کہ اسی ڈائری سے متعلقہ کاغذات میں سال 2008میں اراکین اسمبلی کو خریدنے کے لئے کروڑوں روپے دئے جانے کی تفصیلات بھی درج ہیں۔بی جے پی کی حمایت کے اراکین اسمبلی کو خریدنے کاکام ایڈی یورپا کے قریبی ساتھی گالی جناردھن ریڈی کی طرف سے کیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر8اراکین اسمبلی کو خریدا گیا تھا۔ ان میں سے سات کو20کروڑ روپے ، ایک رکن اسمبلی کو 10کروڑ روپے اد ا کیے گئے تھے۔ ڈائری سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ جملہ 26افراد کو 5کروڑ سے 500کروڑ روپے دئے گئے ہیں۔ اس طرح کُل 2,690 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔
کاغذات مشکوک ہیں: کانگریس کی طرف سے ڈائری بم دھماکہ سامنے آنے کے بعد سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسس (سی بی ڈی ٹی) نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی کے شیو کمار کے ٹھکانوں پر چھاپے کے دوران ایڈی یورپا کی ڈائری سے نکالے گئے جن کاغذات کی نقل اسے فراہم کی گئی تھی ، وہ مشکوک ہیں۔ کیونکہ زیراکس کاپی حیدرآباد میں واقع سنٹرل فارنسک لیباریٹری میں جانچ کے لئے بھیجی گئی تھی مگر اصل کاغذات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اس کی حقیقت کا پتہ نہیں لگایا جاسکا ہے۔فارنسک ماہرین کے مطابق اصل صفحات فراہم کرنے پر ہی ان کاغذات کی سچائی پرکھی جاسکتی ہے۔
لوک پال تحقیقات کرے: بدعنوانی کے اس معاملے کو پھر سے میڈیا اور عوام کے سامنے اچھالنے والے کانگریسی لیڈر سورجے والا نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات حال ہی میں مقرر کیے گئے لوک پال کے ذریعے کی جانی چاہیے۔ جبکہ کانگریس صدر راہل گاندھی نے نریندرمودی، ارون جیٹلی ، راجناتھ سنگھ جیسے بی جے پی کے تمام چوکیدار لیڈروں کو بدعنوان قرار دیا ہے۔