بی جے پی پہلے اپنے مسلم لیڈروں کا نام بدلے،ایودھیاکا نام بدلنے پریوگی کے وزیرکا حملہ، مسلمانوں کی قربانیوں کوفراموش نہیں کیاجاسکتا
نئی دہلی:10/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش کے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے اپنے ہی باس وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے پرسوال کھڑاکیا ہے۔اوم پرکاش راج بھر نے فیض آباد کا نام بدل کر ایودھیاکرنے پراعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بی جے پی کا ڈرامہ ہے۔راج بھر نے کہا کہ جب بھی پچھلے اور پسماندہ طبقات کے لوگ اپنی مانگوں کواٹھاتے ہیں، ان سے توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی نے ان مسائل کو اچھال دیتی ہے۔اوم پرکاش راج بھر نے بی جے پی حکومت کے مسلسل شہروں کے نام کو تبدیل کرنے کے فیصلے پرسوال اٹھایاہے۔اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ بی جے پی کو پہلے اپنے مسلم رہنماؤں کے ناموں کو تبدیل کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مغل سرائے اور فیض آباد کے نام بدل دئے، وہ کہتے ہیں کہ ان کا نام مغلوں کے نام پر رکھا گیا تھا۔ ان کے ایک قومی ترجمان ہیں شاہنواز حسین، مرکزی وزیر ہیں مختار عباس نقوی اور یوپی کے وزیر ہیں محسن رضا۔ یہ بی جے پی کے تین مسلم چہرے ہیں، بی جے پی کو پہلے ان کے نام کو تبدیل کرنا چاہیے۔راج بھر نے کہا کہ مسلمانوں نے ہندوستان کو بہت کچھ دیا ہے اور اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔راج بھر نے کہا کہ آج بی جے پی کی حکومت ہے لیکن مہنگائی کی مار عوام جھیل رہی ہے،کوئی حکمراں پارٹی کالیڈرسڑک پراتر کراحتجاج نہیں کررہاہے،سب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو مسلمانوں نے دیا ہے وہ کسی نے نہیں دیا ہے،کیا ہمیں جی ٹی روڈ کونکاردیناچاہیے،لال قلعہ کوکس نے بنوایا؟ تاج محل کوکس نے بنوایا؟۔