جیل کے تنازعہ کو سیاسی رنگ دینے بی جے پی کی کوشش، پارلیمان کے باہر احتجاجی مظاہرہ،جیل میں قیدیوں کی طرف سے حکومت کے فیصلوں پر احتجاجات
بنگلورو:18/ جولائی(ایس او نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے شہر کے پرپنااگراہارا سنٹرل جیل میں ڈی آئی جی روپا کے تبادلے کی مذمت کرتے ہوئے آج دہلی میں بی جے پی کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا تو دوسری طرف کل اسی معاملے کو لے کر شہر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کرکے بی جے پی ریاستی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے محکمہئ قید خانہ کے ڈی جی پی ستیہ نارائن راؤ، ڈی آئی جی روپا اور جیل سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار کے تبادلے سے جو تنازعہ پیدا ہوا ہے اس پر اور جیل میں قیدیوں کی طرف سے افسران کی تائید اور مخالفت میں احتجاجی مظاہرے اور کشیدگی کی صورتحال کو بھی بی جے پی اچھالنے پر تلی ہوئی ہے تو دوسری طرف روپا کے تبادلے کے خلاف آج جیل میں بھی تقریباً دو سو قیدیوں نے صبح کے ناشتے کا بائیکاٹ کرکے احتجاج کیا تو دوسری طرف روپا کے مخالف قیدیوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار کے تبادلے کی مخالفت کرتے ہوئے ہنگامہ کرنے کی کوشش کی۔اطلاع ملتے ہی جیل کی چیف سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر انیتا نے وہاں پہنچ کر قیدیوں کو ناشتہ کرنے پر آمادہ کیا، اس دوران بعض قیدیوں نے کرشنا کمار کی ذمہ داری ڈاکٹر انیتا کو دئے جانے پر بھی سخت اعتراض کیا ہے۔ قیدیوں کے درمیان افسران کے تبادلوں کو لے کر ٹکراؤ حکومت کیلئے پریشانی کا سبب بن چکا ہے۔ جیل میں مبینہ دھاندلیوں کی جانچ کیلئے حکومت کی طرف سے مقرر وظیفہ یاب آئی اے ایس آفیسر ونئے کمار نے الزامات اور جوابی الزامات پر مشتمل اپنی تحقیقاتی رپورٹ چیف سکریٹری سبھاش کنٹیا کو پیش کی ہے اور اپنی تحقیقات کو آگے بڑھارہے ہیں۔ آج بھی انہوں نے جیل کی انچارج سپرنٹنڈنٹ اور بعض قیدیوں سے ملاقات کرکے تبادلہئ خیال کیا۔ اس دوران محکمہئ قید خانہ کے نئے ڈی جی پی این ایس میگرک نے آج دوپہر پرپنا اگراہارا پہنچ کر ستیہ نارائن راؤ سے اپنے عہدہ کا جائزہ لے لیا۔حکومت نے کل کئے گئے تبادلوں کے دوران ستیہ نارائن راؤ کو طویل چھٹی پر بھیج دیاہے۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد میگرک نے جیل کے اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ کی اور یہاں کے حالات کو فوراً قابو میں کرنے کے متعلق تیزی سے اقدامات کی ہدایت دی۔ دوسری طرف بی جے پی نے اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتے ہوئے آج دہلی کے پالیمنٹ ہاؤز کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ساتھ ہی ساحلی علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی کیلئے ایس ڈی پی آئی اور کے ایف ڈی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی اراکین پارلیمان نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ دکشن کنڑا ضلع میں پیش آئے پرتشدد واقعات کی جانچ قومی تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ کرائی جائے۔ ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کی قیادت میں ہوئے احتجاجی مظاہرہ میں اراکین پارلیمان جی ایم سدیشور، پرہلاد جوشی، پی سی موہن، سریش انگڑی، پرتاب سمہا، گدی گوڈر،شوبھا کارند لاجے، سری راملو، بھگوان کھوبا، سی ایم اداسی،نلن کمار کٹیل،کرڈی سنگنا، بسوراج پاٹل سیڑم وغیرہ نے حصہ لیا۔