بی جے پی اور جے ڈی ایس کو ووٹ طلب کرنے کا بنیادی حق نہیں ہے۔سدارامیا
ریاست میں دوبارہ کانگریس حکومت اقتدار پر آئے گی۔ کولار میں منعقدہ کارکنوں کے کنونشن سے وینوگوپال ، پرمیشور اور روشن بیگ کا خطاب
کولار14/اکتوبر( ایس او نیوز) ریاست کے سرحدی ضلع کولار کے ملباگل تعلقہ میں موجود کرڈوملے جسے’’دیوامولے‘‘ کہا جاتا ہے اس علاقے سے کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم شروع کی گئی ہے۔ کرڈوملے کے گنیش مندر ، ملباگل شہر میں واقع آنجنیا سوامی مندر اور بابا حیدرصفدرؒ کی درگاہ میں حاضری کے بعد اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے کی گلپوشی کرکے اس انتخابی مہم کاآغاز کیاگیا ہے ۔ اس سے قبل 1999ء اور 2013ء میں بھی اسی طریقے سے انتخابی مہم کا آغازکیاگیا تھا اور کانگریس پارٹی کو واضح اکثریت کے ساتھ کامیابی ملی تھی۔ آئندہ 2018ء کے انتخابات کیلئے بھی مہم شروع کردی گئی ہے اور آئندہ بھی ریاست میں کانگریس پارٹی کو واضح اکثریت کے ساتھ کامیابی ملے گی۔ ان باتوں کا اظہار ریاستی وزیراعلیٰ سدارامیا نے کیا۔انہوں نے آج یہاں شہر کے جونیئر کالج میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملباگل میں خصوصی پوجا کے دوران بارش ہوئی ہے یہ اچھا شگون ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس پارٹی کو کامیابی ضرور ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کولار ضلع میں اگر مقامی رکن پارلیمان کے ایچ منی اپا اور ضلع نگراں کاروزیر کے آر رمیش کمار متحد ہوکر انتخابات کا سامنا کریں تو ضلع کے جملہ 6؍ اسمبلی حلقو ں میں بھی کانگریس پارٹی کارکنوں کی کامیابی یقینی ہے۔ پچھلے اسمبلی انتخابات میں کولار ضلع کے صرف 2؍ اسمبلی حلقوں میں کانگریس امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ سرینوسپور سے رمیش کماراور بنگارپیٹ سے نارائن سوامی ، ملباگل کے کتور منجوناتھ نے بطور آزاد امید وار کامیابی حاصل کی اور بعد میں کانگریس کی حمایت کا اعلان کیا۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کتور منجوناتھ کو کانگریس ٹکٹ دیا جائے گا۔ سدارامیا نے کہا کہ پچھلے 15؍ دنوں سے ریاست کے کسانوں کے چہروں پر خوشی نظر آرہی ہے کیونکہ قدرت کی مہربانی سے اچھی بارش ہوئی ہے اور سارے تالاب لبریز ہوچکے ہیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ انتخابی منشور میں کئے گئے تمام وعدے پورے کرنے میں ان کی حکومت نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ کانگریس پارٹی کے انتخابی منشور کو تیار کرنے کی کمیٹی میں رمیش کمار کے چیرمین کی حیثیت سے کام کیا تھا اور سید ضمیر پاشاہ نے رکن کی حیثیت سے کئی مشورے اقلیتوں کی ترقی کیلئے دئے تھے۔ ملک میں اگر کسی حکومت کو انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا اعزاز حاصل ہے تو وہ صرف کرناٹک کی کانگریس حکومت کو ہے۔ سدارامیا نے کہا کہ اپوزیشن والوں کو حکومت کے خلاف کہنے کے لئے کچھ نہیں ہے اس لئے بی جے پی اور جنتادل (ایس) کو ریاست کے عوام سے ووٹ طلب کرنے کا بنیادی حق ہی نہیں ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ اور ریاستی صدر ایڈی یورپا دونوں جیل کی ہوا کھائے ہوئے اسامی ہیں انہیں ریاستی حکومت کے خلاف کہنے کا حق نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا بلکہ عوام کو تکلیف دینے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے۔وزیراعلیٰ سدارامیا نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کو اقتدار پر آئے ہوئے 4؍ سال 5؍ ماہ گزر گئے مگر ایک بھی بدعنوانی کا معاملہ پیش نہیں آیا اور ریاست کے عوام کو شفاف انتظامیہ فراہم کیا جارہا ہے۔ امیت شاہ کے ریاست کے دورے کے دوران ایڈی یورپا اور دیگر پارٹی لیڈرو ں نے کہا تھا کہ امیت شاہ ریاست کا نقشہ ہی بدل دیں گے اور بی جے پی کی لہر دوڑ جائے گی۔ سدارامیا نے کہا کہ 1000؍ امیت شاہوں کے ریاست کو آنے سے بھی کچھ فرق نہیں پڑے گا ریاست کے عوام کبھی ذات پات کی بنیاد پر سیاست کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیں گے۔ ریاستی کانگریس امور کے نگران کار کے سی وینو گوپال نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کولار سلک، ملک اور گولڈ کا علاقہ ہے یہاں کے لوگ کافی سمجھداراور سیاسی شعور رکھنے والے ہیں۔ ریاستی وزیر آر روشن بیگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بڑی ہی خوشی کی بات ہے کہ کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کولار سے کیا جارہا ہے اور بڑی تعداد میں پارٹی کارکن جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے 40؍ سالہ سیاسی دور میں کبھی کسی سیاسی لیڈر کے خلاف بیان نہیں دیا مگر بی جے پی لیڈروں کی جانب سے بلا وجہ بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ روشن بیگ نے کہا کہ ریاست کے وزیراعلیٰ نے حلف لینے کے بعد کسی مندر کا دورہ نہیں کیا بلکہ ودھان سودھا پہنچ کر غریبوں کے لئے انابھاگیہ اسکیم کی شروعات کی۔