بلقیس بانو کی عرضی پرگجرات حکومت چھ ہفتے میں جواب دے:سپریم کورٹ
نئی دہلی12مارچ(ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے آج حکومت گجرات سے کہاہے کہ 2002میں گجرات کی اجتماعی آبروریزی کا شکار ہونے والی خاتون بلقیس بانو کی اس عرضی کا چھ ہفتوں کے اندرجواب دے دیاجائے جنہوں نے معاوضہ میں اضافے کی مانگ کی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا اور جسٹس اے ایم کھانولکر اور ڈی وائی چندراچڈ پر مشتمل بنچ نے بلقیس بانو کے وکیل اور گجرات اور مرکز کی طرف سے پیش کردہ معروضات سننے کے بعد مذکورہ حکم جاری کیا۔حکومت گجرات نے بلقیس بانو کا معاوضہ بڑھانے کے نوٹس کا جواب دینے کے لئے مزید چھ ہفتوں کی مہلت مانگی ۔ بلقیس بانو نے اجتماعی آبروریزی معاملے میں حکومت گجرات سے معاوضے میں اضافے کی نظیر قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ حکومت گجرات نے اس معاملے میں ان کے ساتھ ناانصافی کرنے کے منظم ہتھکنڈے استعمال کئے۔ بلقیس بانو نے الزام لگایا تھا کہ ریاست کی طرف سے جان بوجھ کر ایک سے زیادہ ناکامیوں کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔بلقیس بانو کی گجرات میں 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران مبینہ طور پر آبروریزی کی گئی تھی اور ان کے گھر کے تین لوگوں کو مبینہ طور پر بلوائیوں نے قتل کردیا تھا۔