بھساول ۔ناسک ٹاڈا مقدمہ: سرکاری گواہ نے پولس کی جانب سے لالچ دیئے جانے کا اعتراف کیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st September 2018, 2:47 AM | ملکی خبریں |

گواہ کو منحرف قرار دینے کی عرضداشت پر بحث مکمل، فیصلہ ۲۷؍ ستمبر کو
ناسک 20؍ ستمبر(ایس او نیوز؍پریس ریلیز) ۲۴؍ سال پرانے بھساول۔ناسک ٹاڈا مقدمہ میں گذشتہ کل تیسر ے سرکاری گواہ کی گواہی عمل میں آئی جس کے دوران اس نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے مقرر کردہ دفاعی وکیل شریف شیخ کی جرح کی دوران اعتراف کیا کہ وہ اس معاملے میں پہلے ملزم تھا اور تحقیقاتی دستہ نے اس کا 164 اور 161 بیان درج کیا تھا اور وہ اس معاملے میں ملزم بھی تھا لیکن تحقیقاتی دستوں نے اسے اس شرط پر اس مقدمہ سے خارج کردیا تھا کہ وہ بطور سرکاری گواہ اس مقدمہ میں گواہی دے گا۔

ایڈوکیٹ شریف شیخ کی جرح کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ ایک طویل عرصہ گذر جانے کے بعد آج اسے اس مقدمہ کے تعلق سے کچھ بھی یاد نہیں ہے اور اس نے دفاعی وکیل کے اکثر سوالات کا جواب ’’یاد نہیں ‘‘ کہتے ہو ئے دیا۔

ناسک میں واقع خصوصی عدالت کے جج ایس سی کھاٹی کے روبرو پیشے سے ٹیچر سرکاری گواہ(نام مخفی رکھا گیا ہے) نے اپنے بیان کا اندارج کرایا جس کے دوران سرکاری گواہ کی گواہی سے غیر مطمین سرکاری وکیل اجئے میسر نے عدالت سے گواہ کو منحرف قرار دینے کی گذارش کی جس پر دفاعی وکلاء نے آبجیکشن لیا اور کہا کہ جرح کے بعد سرکاری گواہ کو منحرف نہیں قرار دیا جاسکتا جس پر عدالت نے فریقین کو بحث کرنے کا حکم دیا ۔

فریقین کی بحث کی سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ صادر کرنے کے لیئے ۲۷؍ ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے ۔

واضح رہے کہ ۲۸؍ مئی ۱۹۹۴ء کو تحقیقاتی دستہ نے مہاراشٹر کے مختلف شہروں سے اعلی تعلیم یافتہ ۱۱؍ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 153(A) 120(B)اور ٹاڈا قانون کی دفعات3(3)(4)(5), 4(1)(4) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور ان پرالزام عائد کیا تھا وہ بابری مسجد کی شہادت کا بدلہ لینا چاہتے تھے جس کے لیئے انہوں نے کشمیر جاکر دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کی ٹریننگ حاصل کی تھی۔تحقیقاتی دستہ نے ملزمین کو بھوساول الجہاد نامی تنظیم کا رکن بتایا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ناسک اور بھساول میں مسلمانوں کو جہاد کرنے پر اکسا رہے تھے اور انہوں نے سرکاری عمارتوں سمیت دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ 

اس معاملے میں پولس نے جمیل احمد عبداللہ خان، محمد یونس محمد اسحاق، فاروق خان نذیر خان، یوسف خان گلاب خان، ایوب خان اسماعیل خان، وسیم الدین شمش الدین، شیخ شفیع شیخ عزیز، اشفاق سید مرتضی میر، ممتاز سید مرتضی میر، محمد ہارون محمد بفاتی اور مولانا عبدالقدیر حبیبی کے خلاف مقدمہ قائم کیا تھا اور چارج شیٹ عدالت میں داخل کی گئی تھی۔ دورن سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ ارشد شیخ و دیگر موجود تھے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...