بھٹکل میونسپالٹی دکانوں کے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذموم کوشش پر تنظیم کی مذمت؛

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 25th September 2017, 9:21 PM | ساحلی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

بھٹکل:25/ستمبر (ایس اؤنیوز)چند ماہ بعد منعقد ہونے والے ریاستی ودھان سبھا انتخابات کے پیش نظر سنگھ پریوار سے منسلک ہندو جاگرن ویدیکے کے پی ایس پائی اور دیگر لیڈران نے بھٹکل میونسپالٹی کی دکانوں کے مسئلے کو بنیاد بناکر بھٹکل میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی مذموم کوشش کی ہے، جس پر مجلس اصلاح و تنظیم  کڑی مذمت کرتی ہے۔ ٹی ایم سی کی دکانوں کا مسئلہ خالص قانونی، ٹیکنیکل اور انتظامی مسئلہ ہے۔ اسے تنظیم اور مسلمانوں کی سازش سے جوڑنا سوائے بدنیتی اور مسلم دشمنی کے اورکچھ بھی نہیں ہے۔کیونکہ متاثرہ دکانداروں میں ہندو اور مسلم دونوں طبقے کے لوگ ہیں ۔ یہ باتیں قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے صدر جناب مزمل قاضیا نے کی۔ پیر کی شام مجلس اصلاح وتنظیم کے دفترمیں منعقدہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  رامچندرا نائک کی موت کا ہم سب کو دکھ ہے ۔وہ  ایک ٹریجڈی ہے۔ اور ہماری ہمدردیاں اس کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میونسپالٹی کے ایک انتظامی اور قانونی مسئلے میں خواہ مخواہ مسلمانو ں اور مجلس اصلاح و تنظیم کو گھسیٹنااور اس بہانے سے مدرسوں کو بم بنانے کی فیکٹریاں کہنااور تنظیم کو نشانہ بنانا سنگھ پریوار کی ازلی مسلم دشمنی کا ثبوت ہے۔بھٹکل بلدیہ میں تنظیم کے زائد ممبران ہیں انہوں نے تین مرتبہ دکانداروں کے حق میں قرار داد منظور کرکے ضلع ڈپٹی کمشنر  کو بھیجا ہے، جس کو چاہے وہ اس کی تصدیق کرسکتے ہیں، ہم یہی چاہتے تھے کہ  دکانیں پرانے  دکانداروں کو ہی دیا جائے، اب اگر ڈپٹی کمشنر اُسے قبول نہیں کررہے ہیں تو تنظیم پر نشانہ سادھنا بالکل غلط اور بے بنیاد ہے ۔

ہمارا احساس ہے کہ اگلے اسمبلی انتخابات کو سامنے رکھ کرکرناٹکا میں اقتدار پر قبضہ جمانے کے لئے بی جے پی اور سنگھ پریوارکے کچھ عناصر ہر قیمت پر ساحلی علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو بگاڑنااور اپنا فرقہ وارانہ فسادات والا کارڈ کھیلنا چاہتے ہیں، کیونکہ ان لوگوں کے بیانات میں بھٹکل کے اندر ہندوؤں پر مبینہ ظلم و ستم اور ان کا جینا تنگ کرکے انہیں یہاں سے بھگانے کی مبینہ سازش کے حوالے دئے جارہے ہیں۔ اس سے بھٹکل کے باہر بسنے والے عام لوگوں اور خاص کر غیر مسلموں کو یہ سگنل دیا جارہا ہے کہ یہاں مسلمانوں کی طرف سے ہندوؤں پرستم ڈھائے جارہے ہیں۔ یہی ٹیکنیک ہندوجاگرن ویدیکے نے 1993میں بھٹکل میں فسادات برپا کرنے کے لئے استعمال کی تھی اور پورے شمالی کینرا میں حالات کو بگاڑ کر رکھ دیاتھا۔بدامنی کے اس دور سے نکلنے ، امن بحال کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پید کرنے میں یہاں کے مقامی غیر مسلم اور مسلمانوں نے آپس میں مل جل کر جو بھی کوشش کی تھی اور محبت و اعتماد کے ساتھ جینے کی راہ پر جو لگ گئے تھے شاید اس فضا کو باقی رکھنے میں سنگھ پریوار کے کچھ عناصر کو دلچسپی نہیں ہے ۔ اس لیے اب ایسا لگتا ہے کہ پھران خوفناک حالات کو دوبارہ پیدا کرنے کی سازش ہندو جاگرن ویدیکے کی طرف سے رچی جارہی ہے۔جو لائق مذمت ہے۔

جناب مزمل قاضیا نے بتایا کہ  ہم   اپنے  غیر مسلم بھائیوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سیاسی موقع پرستوں اور نفرت کی سیاست کرنے والوں کے جھانسے میں نہ آئیں۔ انتخابات جمہوری نظام کا حصہ ہے ۔ و ہ وقفے وقفے سے ہوتے رہیں گے، لیکن ہم لوگوں کو اور ہماری نسلوں کو اگر اس سرزمین پر ہمیشہ امن و شانتی کے ساتھ جینا ہے تو پھردلوں کو بانٹنے اور ایک دوسرے سے دور کرنے والی سازشیں رچنے والوں سے ہم کو دور رہنا ہوگااور آپسی محبت ، خیر سگالی اور اعتماد کے ساتھ جینے کا ماحول ہر قیمت پربنائے رکھنا ہوگا۔

پریس کانفرنس میں تنظیم جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری،  سکریٹری مولوی سید یاسر برماور ندوی سمیت  دیگر اراکین انتظامیہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...

لوک سبھا انتخاب: مالوگم میں صرف ’ایک ووٹر‘ کے لیے الیکشن کمیشن نے اٹھایا بڑا قدم!

لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان اروناچل پردیش سے ایک دلچسپ خبر سامنے آ رہی ہے۔ اروناچل پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب سے قبل الیکٹورل افسران کی ایک ٹیم انجا ضلع کے مالوگم گاؤں پہنچنے والی ہے۔ دراصل اس گاؤں میں 44 سالہ سوکیلا تایانگ تنہا ووٹر ہیں اور وہ خاتون بھی ...

عازمین کیلئے دوسری قسط جمع کرانے کی آج آخری تاریخ

قرعہ اندازی میں منتخب عازمین اورویٹنگ لسٹ کنفرم ہونے والے تمام عازمین کو دوسری قسط کےطور پر ایک لاکھ ۷۰؍ ہزار روپے جمع کرانے کیلئے توسیع شدہ تاریخ کا آج  بروز جمعرات ۲۸؍ مارچ آخری دن ہے ۔ اسی کے ساتھ ایسی خواتین جو محرم کے زمرے میں شامل تھیں، یعنی ان کے شوہروں یا اہل خانہ نے ...

کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف آج دہلی ہائی کورٹ میں سماعت، عآپ کا سڑکوں پر احتجاج جاری

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد سڑکوں پر احتجاج جاری ہے۔ منگل (26 مارچ) کو عام آدمی پارٹی کے کارکنان وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا، جس پر دہلی پولیس نے سیکورٹی سخت کرتے ہوئے مظاہرین کو ...