بھوپال: بی جے پی کے لیڈرا ن کا کمال : وندے ماترم بھولنے لگے تو’ ملک میں رہنا ہے تو بھارت ماتا کہنا ہوگا ‘ کہنے لگے
بھوپال 4 جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بی جے پی لیڈروں کو اس وقت تضحیک آمیز صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔ جب وہ وندے ماترم گانے کے لئے جمع تو ہوئے لیکن اس کے ’بول‘ ہی بھول گئے۔ قومی گیت کے یاد نہیں رہنے کے بعد بی جے پی لیڈر زعفرانی اشتعال انگیز نعرہ ’ اس ملک میں رہنا ہے تو بھارت ماتا کہنا ہوگا‘ کے نعرے لگانے لگے۔ دراصل، بدھ کو دارالحکومت کے سردار ولبھ بھائی پٹیل پارک میں قومی گیت گانے کا پروگرام رکھا گیا تھا۔پروگرام میں موجود چند لیڈروں کو وندے ماترم مکمل یاد تھا۔رہنماؤں نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ مل کر اسے پڑھاجا سکتا ہے، لیکن اکیلے گانے میں اسے یاد رکھنے کا مسئلہ ہوا ہے۔ اگرچہرہنماؤں نے کہا کہ ہمیں یہ یاد نہیں یہ الگ بات ہے، لیکن ہم قومی گیت کا مکمل احترام کرتے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں نے کہا کہ اگر کسی کو وندے ماترم یاد نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اگر اس کو پڑھا بھی نہیں جاسکتا ہے ۔کانگریس نے وندے ماترم معاملے پر بی جے پی پر کرارا حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ ریاست میں ملی شکست کو ابھی تک ہضم نہیں پائی ہے۔ کانگریس پارٹی نے الزام لگایا کہ جس نے آزادی کی تحریک میں کبھی قومی گیت نہیں گایا وہ آج کے وقت میں اس کے مالک بن رہی ہے۔وہیں وندے ماترم پر اٹھے تنازعہ کے بعد اب مدھیہ پردیش کی کمل ناتھ حکومت اپنے پہلے کے فیصلے سے پلٹ گئی ہے۔نئے احکامات میں کمل ناتھ نے کہا ہے کہ بھوپال میں اب پر کشش انداز میں پولیس بینڈ باجے اور عام لوگوں کی شرکت کے ساتھ وندے ماترم گائے گی ۔ہر مہینے کے پہلے دن (ہفتے کے دن) پر صبح پونے گیارہ بجے پولیس بینڈ ا کا دھن بجاتے ہوئے شوریہ اسمارک سے ولبھ بھون یعنی سیکرٹریٹ تک مارچ کر ے گی ۔