چھوٹے بھائی نے ملند ایکبوٹے کو پوری طرح سے بے گناہ بتایا،سنبھاجی بھڑے کابھی کیادفاع،کہاوہ ان کاکام تو دیش بھکتی سکھاناہے
پونے،7؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ہندوجن جاگرن سمیتی کے چیئرمین ملند ایکبوٹے اور کولہاپور شہر میں شیو پرتشٹھان کے بانی سنبھاجی بھڑے گروجی پر بھیما کورے گاؤں میں فسادات بھڑکانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ پونے کے پمپری چنچوڑ علاقے میں پولیس کیس بھی رجسٹر کیا گیا تھا لیکن ملند ایکبوٹے کے بھائیوں نے اسے مکمل طور پر معصوم قراردیا۔جب سے فسادات ہوئے ہیں تب سے ملزم اکبوٹے غائب ہو چکے ہیں۔ملند ایکبوٹے کے چھوٹے بھائی نندکمار ایکبوٹے نے ہر ایک سوال پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ملند ایکبوٹے سو فیصد نہیں بلکہ ایک ہزار فیصد معصوم ہیں، کیونکہ ہمارے بھائی وڈھو بدرک گئے ہی نہیں تھے، بھڑے گروجی بھی وہا نہیں گئے تھے۔ عام طور پر بھڑے گروجی اور ہمارا خاندان وہا آتا جاتا رہتا ہے، لیکن فسادات کے دن ہم میں سے کوئی بھی وہاں نہیں تھا، ہمارے گھر میں تین روزہ مذہبی پروگرام تھا تو تین بھائی گھر میں تھے، 31 دسمبر 1 اور 2 جنوری پونے کے گھر پرہی تھے۔
ملند ایکبوٹے کے بھائی نے کہا کہ گزشتہ پچیس برس سے ایکبوٹے خاندان وڈھو گاؤں سے منسلک ہے، گاؤں کے ساتھ مل کر خاندان دھرمویر سمبھاجی مہاراج کے سمادھی کا کام وہاں کر رہا ہے،ہم کہاں کام کررہے ہیں، وہاں کیوں بگاڑیں گے کام ؟ جس پلیٹ میں کھاتے ہیں، ہم وہاں کیوں سوراخ کریں گے؟ کچھ لوگوں کو جمع کرکے وہاں بھیجاہے، یہ مکمل طور پر غلط ہے اور جو بھی ویڈیو کلپ وائرل ہورہے ہیں،اس کی جانچ پڑتال کریں اور پیغامات کو چیک کریں جو سوشل میڈیا پر پھیل رہے ہیں۔ یہ چیلنج ہے میڈیا کے لئے۔انہوں نے کہا کہ سو سال بعد یہ ذہن بناناکہ آپ دلت ہو، آپ مراٹھا ہو، یہ غلط ہے۔ دو سو سال پہلے جو بھیما کورے گاؤں کی لڑائی ہوئی تھی، جس میں پیشواؤں کو انگریزوں کی فوج کے بہادر دلت دستے نے شکست دی تھی، اس کا درد آج بھی ذہن میں ہے اور اسی لیے ہندوتو تنظیموں نے ہنگامہ کرنے کی کوشش کی تھی ایسا کہا جا رہا ہے۔ اس پر نندکمار ایکبوٹے نے کہاکہ 200 سال پہلے برطانیہ اور ہندوستان میں جنگ ہوئی تھی، وہاں ذات پات کا تعلق نہیں آتا ہے، برٹش کے ساتھ کون تھا اور ہندوستان کے ساتھ کون تھا؟ یہ تاریخ سب کو پتہ ہے، اب دو سو سال بعد کسی کے ذہن میں یہ شک پیدا کرنا کہ آپ دلت ہو، آپ مراٹھا ہو، یہ بہت غلط ہے۔
ایکبوٹے نے کہا کہ اس عمر میں ہم مریخ پر جانے کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور کچھ لوگ یہاں ذات پات کے لئے لڑنے کی سازش کرتے ہیں، یہ بہت غلط ہے۔ایساکچھ ہمارے بھائی اور گروجی نے نہیں کیا، سنبھاجی مہاراج ہمیشہ ہمیں حوصلہ دیتے ہیں، ان سے دیش بھکتی بڑھے اتناہی ہمارا کام ہے۔