بھٹکل تعلقہ ورکنگ جرنلسٹ اسوسی ایشن کا شاندارآغاز؛ معروف کنڑا ادیب نثار احمد نے کیا کلیدی خطاب؛ دس ہزار سے زائد لوگوں کی شرکت
بھٹکل 8/جنوری (ایس او نیوز) بھٹکل کے گروسدھیندرا کالج میدان میں مورخہ 7/ جنوری کو بھٹکل تعلقہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے سلور جوبلی پروگرام کا شاندار آغاز ہوا جس کا افتتاح پدم شری ایوارڈ یافتہ کنڑا شاعر کے ایس نثار احمد نے کیا۔
نثار احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ کنڑا اخبارات کی 175سالہ تاریخ ہے۔ حقیقت پسندانہ صحافت کو فروغ دینے والے اخبارات ہی حقیقی معنوں میں اخبار ہوتے ہیں۔ صحافیوں کو چاہیے کہ وہ عوام اور سماج کے مسائل پر آواز اٹھائیں۔ اخبارات زبان کے فروغ میں بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ مگر آج کل اخبارات کا مطالعہ کرنے والوں کی تعداد بہت ہی زیادہ گھٹ گئی ہے۔ خود ریاست کے مرکزی مقام بنگلورو میں کنڑا زبان کے چاہنے والوں کی کمی ایک تشویشناک بات ہے۔اس لئے مادری زبان کنڑا کو بچائے رکھنے اور فروغ دینے کے لئے سب کو متحد ہونا چاہیے۔
موصوف نے اپنے مختصر خطاب میں میڈیا، فلم اور ٹی وی چینلس پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہاکہ غیر ضروری اور بے کار کے موضوعات پر گھنٹوں بحث و مباحثہ میں مگن رہنے والا میڈیا عوامی مسائل کو بالکل بھول چکا ہے، ٹی آر پی ہی ان کے لئے اہم مقصد بن گیاہے۔ اخبارنویسوں اور رپورٹروں سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ تعصب اور تفریق سے کام نہ لیتے ہوئے منصفانہ رویہ اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض اخبارنویسوں کی نہ زبان پر پکڑ ہوتی ہے اور نہ موضو ع پر۔ نہ اُنہیں صحیح ڈھنگ سے رپورٹنگ کرنی آتی ہے اور نہ ہی صحیح ڈھنگ سے لکھنا آتا ہے، ان حالات سے ابھرنےکے لئے ضروری ہے کہ رپورٹروں کو خصوصی تربیت دی جائے اور بغیر تربیت کے اُنہیں صحافتی میدان میں نہ اُتارا جائے۔ فلمی دنیا کے تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں بھی حالات بہت ہی خراب ہیں، انہوں نے ارکان اسمبلی پر زور دیا کہ وہ کنڑا زبان والوں کو روزگارکے مواقع فراہم کرنے کے لئے ودھان سبھا میں سوال اُٹھائیں۔ تفریح کے نام پر چھوٹے چھوٹے بچوں کو فحش و جنسی تصاویر اور وڈیو نشر کئے جانے پر بھی اُنہوں نے نکیر کسی اور کہا کہ شوہر اور بیوی کے بیڈروم کی بچوں سے نقل کرائی جارہی ہے، جس کے نتیجے میں بچے اپنا بچپن کھوکر وقت سے پہلے جوان ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کےبچپن کو بچپن کی طرح ہی گزارنے دیں، بگ باس (سیریل ) پر نشانہ تاکتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے بھارتی تہذیب پر حملہ کیا جارہاہے، عورتوں کی عزت چوراہے پر نیلا م کرنے والے وڈیو نشر کئے جارہے ہیں، اشتہار کے لئے حد سے زیادہ عورتوں کے استعمال کرنے پر بھی انہوں نے بیزارگی کا اظہارکیا ۔
موصوف نے شہر بھٹکل کے متعلق اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھٹکل بین المذاہب کا مرکز ہے، یہاں کے نوائطی مسلمان کافی ترقی یافتہ ہونےکے ساتھ ساتھ ان کی دین قابل ستائش ہے۔ اسی طرح نامدھاری ، گونڈ ، قدیم طبقات کے ساتھ گھل مل کر یک جہتی کا ماحول بنائے رکھاہے۔ انہوں نے بھٹکل تعلقہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے سلور جوبلی پروگرام کے انعقاد پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسو سی ایشن نے بڑے معنی خیز اور مفید پروگرام ترتیب دئے ہیں۔
افتتاحی پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے کہا کہ بھٹکل تعلقہ ورکنگ جرنلسٹ ایسو سی ایشن کے ارکان بڑی اچھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔اخبارات عوامی مسائل کو اگر منتخب عوامی نمائندوں اور سرکار کے علم میں لانے کا کام کرتے ہیں تو ان مسائل کو حل کرنے میں بھی آسانی ہوتی ہے۔اس موقع پر سورنا نیوز کوور اسٹوری شعبے کی ایڈیٹر وجئے لکشمی شیبرور کو 'کراولی رتن' ایوارڈ سے نوازا گیا۔ وجئے لکشمی نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو اعتماد اور اعتبار حاصل کرنا چاہیے۔ مسائل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔عوام کا تعاون اگر ملتا ہے تو پھر زیادہ سے زیادہ مبنی بر حقیقت رپورٹنگ کی جاسکتی ہے۔
تعلقہ ورکنگ جرنلسٹ ایسو سی ایشن کے ویب سائٹ کا افتتاح ضلع پنچایت صدر جئےشری موگیر نے کیا۔ مہمانان خصوصی کے طور پرموجودریاستی جرنلسٹ ایسو سی ایشن کے صدر این راجو، فلم اداکار پریم، ادیب سید ضمیراللہ شریف وغیرہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اسٹیج پرنامدھاری سماج کے صدر ڈی بی نائک، تنظیم جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری، بھٹکل ایجو کیشن ٹرسٹ کے منیجر راجیش نائک، ڈسٹرکٹ ورکنگ جرنلسٹ ایسو سی ایشن کے صدر سبرایا بھٹ بکّل، بگ باس کی شہرت یافتہ انوپما بھٹ، فلم اداکارہ شریا سنچن وغیرہ موجود تھے۔
پروگرام کے آغاز میں تعلقہ ورکنگ جرنلسٹ ایسو سی ایشن کے صدر رادھا کرشنا بھٹ نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے ایسو سی ایشن کے اگلے منصوبوں کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔نائب صدر محمد رضا مانوی نے استقبال کیا۔ ہوناور کی کلپنا ہیگڈے اور ٹیچر سریدھر شیٹھ نے پروگرام کی نظامت کی۔ سکریٹری بھاسکر نائک نے شکریہ ادا کیا۔کنڑا ساہتیہ پریشد کے صدر گنگادھر نائک نے سلور جوبلی کے تعلق سے ڈاکٹر ضمیراللہ شریف کی نظم گاکر سنائی۔ مزاحیہ فنکار رمیش بابو نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔جبکہ جھنکار میلوڈیز کے راجارام پربھو نے اپنی سریلی آواز کا جادو جگایا۔آخر میں ریاستی سطح کا رقص کا مقابلہ منعقد ہوا۔
دس ہزار سے زائد لوگ رات قریب تین بجے تک پروگرام میں شریک رہےاور بالخصوص ریاستی سطح پر منعقدہ ڈانس مقابلہ سے خوب لطف اُٹھایا۔