بھٹکل:23/ نومبر (ایس اؤنیوز)اقلیتی طبقے کے مسلمانوں کے لئے سرکاری سطح کے مختلف منصوبہ جات اور اسکیم کے تحت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، لیکن ان کا صحیح استعمال نہیں ہونے سے وہ امدادی رقم باقی رہ جاتی ہے۔ ان خیالات کااظہار مرڈیشور آر این ایس پالی ٹکنک کے کارگزار پرنسپال اور منصوبہ جات آفیسر کے مری سوامی نےکیا۔
وہ یہاں قومی اتحاد ہفتہ کی مناسبت سے مرڈیشور کے ہیومن ویلفئیر ٹرسٹ اور سمودایا ابھرودھی یوجنا آراین ایس پالی ٹکنک مرڈیشور کے اشتراک سے منعقدہ یوم اقلیت پروگرام میں خطاب کررہے تھے۔ مری سوامی نے بتایا کہ کرناٹکا اقلیتی ترقی بورڈ کی طرف سے سال 2016-2017کے لئے 253کروڑ روپئے منظور کئے گئے تھے جس میں سے صرف 59کروڑر وپئے ہی استعمال کئے گئے ہیں۔ کرناٹکا اوقاف بورڈ کے 104کروڑ روپیوں میں سے صرف 85کروڑ، کرناٹکا حج کمیٹی کے 25کروڑ میں سے 12.5کروڑ روپئے ، کرناٹکا اقلیتی کمیشن ، اردو اکیڈمی کے 3.87کروڑ روپئے سمیت کل 1437کروڑر روپیوں کا فنڈ منظور ہوا تھا جس میں سے صرف 676کروڑر وپئے یعنی صرف46فی صد رقم کا استعمال کیاگیا ہے۔ اسی طرح شادی بھاگیہ منصوبے کے تحت غریب مسلم لڑکی شادی پر 50ہزارروپیوں کی مدد سمیت مرکزی و ریاستی حکومتوں کی طرف سے اقلیتوں کے لئے کئی ساری امدادی اسکیمیں جاری کی جاتی ہیں ان سے استفادہ کرتے ہوئے ریاست اور ملک کی تعمیر میں اپنا تعاون پیش کرنے کی اپیل کی۔
ہیومن ویلفئیر ٹرسٹ کے صدر ڈاکٹر امین الدین گوڈا نے پروگرام کی صدارت کی۔ گرام پنچایت ممبر نینا نائک موجود تھیں۔ سی ڈی ٹی پی منصوبہ جات کے پرکاش جے سی نے استقبال کرتے ہوئے آخر میں شکریہ اداکیا۔