بھٹکل میں زراعت اور سہولیات کے موضوع پر سمینار کا انعقاد؛ : کھیتی باڑی میں مشینوں کے استعمال سےفصل میں اضافہ
بھٹکل:3/ جون (ایس اؤ نیوز )موجودہ زمانے کے تقاضوں کے تحت جہاں ہر طرف مشینوں کا استعمال عام ہوتا جارہا ہے ، وہیں زراعت اور کھیتی باڑی کے میدان میں بھی مشینوں کا استعمال ناگزیر بنتا جارہاہے، مشینوں کے استعمال سے زیادہ فصل کے ساتھ ساتھ وقت بھی ضائع نہیں ہوپاتا اور نہ ہی زیادہ کھیتی باڑی میں زیادہ طاقت کا زور لگانا پڑتا ہے، اب مشینوں کی شروعات کے ساتھ ہی کھیتی باڑی بھی آسان ہوگئی ہے، ان خیالات کا اظہار ضلع پنچایت ممبر ناگما ماستی گونڈ انے کیا ۔ وہ یہاں بھٹکل تعلقہ کے اتُرکوپا کے وندلسے ونواسی کلیان سبھا بھون میں زرعی مشینوں کا استعمال اور محکمہ جات کی سہولیات کے متعلق منعقدہ سمینار کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کررہی تھیں۔
کوپا گرام پنچایت کے صدر ناگیش نائک نے سمینار کی صدارت کی۔ سمینار میں معاون زرعی کمشنر جی ڈی مورگوڈ نے مقالہ نگار کی حیثیت سے مشینوں کے استعمال ، محکمہ جات کی طرف سے مہیا کی جانے والی سہولیات ، بونے کے لئے بیج کی فراہمی اور جراثیم کش دوائیوں کے استعمال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اپنے مقالے میں کسانوں کے لئے فصل بھیمامنصوبہ ، فصل انشورنس، شری روایت کا طریقہ پر مبنی کئی مفید جانکاریوں کو پیش کیا۔ اگر کسان کبھی سانپ کاٹنے سے ، درخت سے گرکر ہلاک ہوا تو حکومتی سطح کی کمیٹی کی طرف سے مہلوک کے خاندان کو 1لاکھ روپئے تک کا معاوضہ دینےکی بات کہی۔
سمینار میں مثالی کسان انیل رایس نے زراعت میں ایک ہی طرح کی کھیتی کرنےکے بجائے مشترکہ کھیتی کے ذریعے اور نامیاتی زراعت کو ترجیح دینے سے سال بھر منافع حاصل کرنے کی بات کہی۔ اُڈپی کے علاقائی سی ایچ ایس سی آفیسر اشوک نے مشینوں کے استعمال سے ہونے والے اخراجات پر بحث کی۔ دھرمستھل دیہی ترقی منصوبے کے افسر ایم ایس ایشور نے افتتاحی کلمات پیش کئے ۔سمینار میں علاقہ کے کسان ، ذمہ دار ، افسران اور عوام شریک تھے۔ تعلقہ زرعی افسر وجئے کمار نے استقبال کیاتو زونل افسر رمیش ایم این نے نظامت کی۔ سی ایچ ایس سی کے مینجر ناگرتنا جی نے شکریہ اداکیا۔