بھٹکل 28؍جون (ایس او نیوز) تعلقہ کے شیرالی کے کوٹے باگل علاقے میں نیشنل ہائی وے سے صرف 120 میٹر کی دوری پر غیر قانونی شراب خانہ اور ریستوراں چلائے جانے کے خلاف وہاں کے عوام نے کاروار پہنچ کر ڈپٹی کمشنر کو میمورنڈم پیش کیا جس میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق قومی شاہراہ سے 500 میٹر حدود میں موجود شراب خانوں کو بندکرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ کوٹے باگل میں موجودغیر قانونی شراب خانے کی وجہ سے علاقے میں شرابیوں کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے۔جس سے گاؤں کے لوگوں کو متعلقہ علاقہ سے تنہائی میں گزرنا مشکل ہوگیا ہے۔عوام نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ سیما وائن شاپ کو صرف شراب فروخت کرنے کا لائسنس ہے، مگر اس دکان کے مالک بی کے نائک نے اپنے سیاسی اثر و رسوخ کے بل پر اسے شراب پلانے کے لئے بار اور ریسٹوراں میں بدل دیا ہے۔جہاں سے روزانہ اسکول و کالج کے طلبا و طالبات کا آنا جانا ہوتاہے، اسی روڈ سے خواتین ، بزرگ ، معمر لوگ چلتے پھرتے ہیں، اس کے علاوہ وہیں قریب میں سینٹ تھامس اسکول، سدھارتھ ہائی اسکول ، پی یو کالج ، شمبھو لنگیشور مندر، ماروتی مندر ،مہا گنپتی مندر، دیہات میں چتراپور مٹھ ہیں، مگربھٹکل آبکاری افسران کی درپردہ مہربانی سے سیما وائن شاپ میں بڑے دھڑلّے سے شراب خانہ چلایا جارہا ہے۔
میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق قومی شاہراہ سے 500میٹر کی حدود میں موجود وائن شاپ کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، مگران اصولوں کے چلتے سیما وائن شاپ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی شاہراہ کے قریب میں منتقلی کی کوشش کررہے ہیں، اور قومی شاہراہ سے 200میٹر دور اپنے گھر کے پڑوس میں ہی وائن شاپ کو دوبارہ شروع کرنے کی تیاری میں ہیں۔
میمورنڈم میں متنبہ کیا گیاہے کہ متعلقہ مقام پر شراب خانہ کو کسی حال میں بھی منظوری نہیں دی جانی چاہئے، اگر دی گئی تو آئندہ دنوں میں سخت احتجاج کیا جائے گا۔
ڈی سی کو میمورنڈم دینے کے موقع پر روی ایس نائک، داسو نائک، چندرا شیکھر، کرشنا ایم نائک، روی کانت پربھو، کرشنا نائک، حسن صاحب، جعفر صاحب،سبرائے نائک، لکشمن نائک سمیت کئی لوگ موجود تھے۔