بھٹکل :11/ اگست (ایس اؤ نیوز) مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کی جانب سے ریاست کے نائب وزیر اور وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور کی بھٹکل تشریف آوری پر شہر بھٹکل کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ اتی کرم ،سی آر زیڈ، یو جی ڈی، بجلی (پاور)، آثار قدیمہ وغیرہ جیسے مسائل کو بھی حل کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
نائب وزیرداخلہ کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے تنظیم جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری نے بتایا کہ بھٹکل کے کئی غریب عوام پچھلے 20/30 سالوں سے 2/3 گنٹہ زمین کو آتی کرم کرتے ہوئے رہتے آرہے ہیں، مگر محکمہ فوریسٹ کا عملہ ان لوگوں پر ظلم ڈھاتے ہوئے اُن کے مکانات کو زمین بوس کردیتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے بے سہارا لوگوں کو مناسب تحفظ فراہم کیا جائے اور جن زمینات پر وہ رہتے آرہے ہیں اُن کو اکرم سکرم منصوبے کے تحت زمین کا پٹہ دیا جائے۔
الطاف کھروری نے بتایا کہ بھٹکل کے عوام سی آر زیڈ جیسے مسائل سے بھی پریشان ہیں۔
انہوں نے بھٹکل میں ہاؤسنگ کالونی کی تعمیر کرتے ہوئے غریب، لاچار اور بے سہاروں کو سایہ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ دیگر اضلاع میں ہر دو تین برسوں میں آشریہ منصوبے کے تحت زمینات کی تقسیم ہوتی رہتی ہے، مگر بھٹکل میں پچھلے 20-30برسوں سے ایسا کوئی بھی منصوبہ جاری نہیں کیاگیا ہے۔
میمورنڈم میں لکھا گیا ہے کہ یوجی ڈی زون -2کے ویاٹ ویل کا مسئلہ بھی مقامی عوام کے لئے سردرد بن گیا ہے ۔ سیاسی اثر و رسوخ کے دباؤ میں نشان زدہ مقام پر ویاٹ ویل کی تعمیر کے بجائے من مانی کئے جانے سے پورا گندہ پانی شرابی ندی میں داخل ہورہاہے ، جس کے نتیجے میں قریب 700 کنوؤں کا پانی خراب ہوگیا ہے اس سے عوام کو کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ شہر میں بجلی (پاور ) کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔ 110کلو وھاٹس پاور اسٹیشن منظور کئے جانے کے باوجود کام شروع نہیں ہواہے۔ اس سلسلےمیں ضروری اقدام اٹھاکر پاور اسٹیشن کا کام شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
1000سالہ تاریخ رکھنے والے بھٹکل شہر میں کئی گھر خستہ اور بوسیدہ ہوگئے ہیں، ایسے بےشمار گھر ہیں جو کبھی بھی زمین بوس ہوسکتےہیں، ایسے گھروں میں رہنا گویا جان سے ہاتھ دھونے کے برابر ہے۔ مگر یہاں محکمہ آثار قدیمہ کے بہانے ان گھروں کی مرمت، درستگی اور تعمیر کے لئے رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یہاں کے مکینوں کو ان جھمیلوں سے نجات دلا کر اطمینان کی زندگی فراہم کیا جائے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ شہر بھٹکل میں 70سے 80ہزار کی آبادی بستی ہے ، یہ ایک ترقی یافتہ شہر ہے ، جس کے تحت بھٹکل کی بلدیہ کو شہری بلدیہ میں منتقل کیا جانا بے حد ضروری ہے تاکہ دیگر ترقی جاتی کاموں کوانجام دینے میں سہولت میسر ہو۔ اس موقع پر تنظیم وفد میں صدیق ڈی ایف، ایڈوکیٹ عمران لنکا، کے ایم برہان وغیرہ موجود تھے۔
بھٹکل میں اتی کرم مسئلہ کو لے کر اتی کرم ہوراٹا سمیتی کی طرف سے بھی ڈاکٹر جی پرمیشور کو میمورنڈم سونپا گیا اور آتی کرم ہوراٹا سمیتی کے راما موگیر نے بھی آتی کرم زمینات پر رہتے آرہے عوام کو پٹہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ڈپٹی وزیراعلیٰ کی بھٹکل آمد کے موقع پر جالی پٹن پنچایت کی طرف سے بھی میمورنڈم پیش کرتے ہوئے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی۔ اس موقع پر جالی پٹن پنچایت کے صدر سید آدم، ممبر بلال قمری وغیرہ موجود تھے۔