بھٹکل:8/ دسمبر(ایس اؤنیوز) تعلقہ پنچایت ہال میں تعلقہ پنچایت صدر ایشور بلیا نائک کی صدارت میں جمعہ کو منعقد ہوئی ماہِ نومبر کی عام میٹنگ میں تعلقہ کے مختلف محکمہ جات کے افسران تعلقہ میں جاری منصوبہ جات اور جاری کاموں کی رپورٹ پیش کی۔
میٹنگ میں محکمہ صحت عامہ کی طرف سے 28جنوری سے جاری ہونے والی پلس پولیو مہم کے متعلق محکمہ کے افسران نے جانکاری دی تو اس موقع پر ممبر میناکشی جٹپا نائک نے تعلقہ سرکاری اسپتال کی بدنظمی کو لے کر کئی الزامات لگاتے ہوئے کہا اسپتال میں روشنی کا بہتر انتظام نہیں ہے ، ٹائلیٹ کی صفائی نہ ہونے پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے افسرا ن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ میٹنگ میں بی ای اؤ نے ہفتم جماعت کی سالانہ امتحان قریب ہونے کے باوجود ابھی تک انگلش اور سماجی سائنس کی کتابیں مہیا نہیں کئے جانے کی طرف ممبران کو توجہ دلائی ۔ پنچایت صدر نے آفیسر سے ہی سوال کیا کہ اتنے دنوں تک آپ کا خاموش رہنا تشویش ناک ہے اور اب تک آخر کیوں اس تعلق سے توجہ نہیں دلائی گئی ، آئندہ وقت سے پہلے بچوں کو کوئی پریشان نہ کرنے کی تاکید کی۔ یلووڑی کوؤور پنچایت حدود کے علاقہ ممبر ہنومنت نائک نے علاقہ کی ایک اسکول بند ہوکر شرپسندوں کی آماجگاہ بننے پر افسران کی غیر ذمہ دارانہ رویہ پر کڑی تنقید کی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے میٹنگ میں قرار داد منظورکی گئی کہ تعلقہ پنچایت آفیسر سی ٹی نائک تعلقہ میں جہاں جہاں اسکول بند ہیں ان کو پنچایت کی تحویل میں لیں۔
اسی طرح زرعی محکمہ کی طر ف سے تارپولین کی تقسیم میں تفریق کئے جانے کو لے کر کانگریس اور بی جے پی ممبران کے درمیان لفظی جھڑپ ہوئی ۔ پنچایت صدر نے اگلی میٹنگ میں اس سلسلے میں مکمل جانکاری دینے کی بات کہی۔ اس کے علاوہ محکمہ ہیسکام وغیرہ کے مسائل پر بحث ہوئی ۔ میٹنگ میں کئی محکمہ جات کے افسران موجود تو تھے لیکن فاریسٹ محکمہ کے افسران کی بار بار غیر حاضری پر پنچایت صدر سمیت تمام ممبران نے برہمی کا اظہارکیا۔ میٹنگ میں نائب صدر رادھا وئیدیا ، اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمن وشنو دیواڑیگا سمیت تمام پنچایت ممبران ، پنچایت آفیسر سی ٹی نائک سمیت کئی محکمہ جات کے افسران موجود تھے۔