بھٹکل:نفرت و بدامنی نہیں امن و بھائی چارہ چاہیے :نیو انگلش پی یو کالج میں سیر ت النبی ﷺ پر خصوصی لکچر کا انعقاد
بھٹکل:5/ دسمبر(ایس اؤنیوز)اللہ کے آخری نبی اور ساری انسانیت کے رہبر حضرت محمد ﷺ نے اپنی حیات کے کسی بھی لمحہ میں کسی ذی روح سے کبھی نفرت یا دشمنی نہیں کی ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دشمنوں کو حد سے زیادہ پیار و محبت کرتے ہوئے انہیں ہمیشہ معاف کیاہے ایسے انمول ، انمٹ انسانی اقدار سے پُر آپ ؐ کی زندگی تاقیامت انسانوں کے لئے رہنمائی کرتی رہے گی اور یہی انسانیت آپ ؐ کی زندگی کا مقصد تھا۔ ان خیالات کا اظہار شانتی پرکاشن منگلورو کے مینجر اورجماعت اسلامی ہند کرناٹکا کےمجلس شوریٰ کے رکن محمد کوئیں نےکیا۔
وہ یہاں بھٹکل ایجوکیشن ٹرسٹ کے دی نیو انگلش پی یو کالج میں جماعت اسلامی ہند بھٹکل کی جانب سے منعقدہ ’’حضرت محمد ﷺانسانوں کے رہنما‘‘موضوع پر کالج کے طلبا سے مخاطب تھے۔ محمد کوئیں نے جسمانی اعضاء کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح جسم کے اعضاء ایک دوسرے کے تعاو ن سے اپنا کام انجام دیتےہیں اسی طرح معاشرے کے تمام طبقات آپس میں ایک دوسرے کو پہچان کر تعاون سے آگے بڑھنا چاہئے، آپسی تال میل ،تعاون فطری اصول ہے۔ ہم اپنے اندر موجود برائیوں کو ، منفی پہلوؤں کو دور کریں ، آپس میں ایک دوسرے شک وشبہ کی نظر سے نہ دیکھیں۔ سماجی صحت کا تحفظ کرتےہوئے آگے بڑھیں۔انہوں نے طلبا سے کہاکہ جدید دنیا کو ’’انسانیت ‘‘ کا نعرہ دے کر انسانیت کا پیغام پھیلائیں۔
پی یو کالج کے پرنسپال وریندر شانبھاگ نے پروگرام کی صدار ت کرتے ہوئے کہاکہ دن بدن بدامنی کا ماحول پیدا ہورہاہے ، معمولی باتوں کو لے کر آپس میں جھگڑے ہونے سے نفرت کا ماحول پیدا ہورہاہے۔ ہمیں نفرت اور بد امنی نہیں بلکہ امن چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ سب کو سمجھ کر دل سے دل ملنے والوں سے ہی ایک بہتر سماج تشکیل پاتاہے، سیاسی وجوہات کی بنا بد امنی پھیل رہی ہے طلبا ایسے خیالات سے دور رہنے کی تلقین کی۔
شعبہ تاریخ کی لکچرر شیاملا کامت نے حضرت محمد ﷺ کی زندگی اور ان کے پیغام پر اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ شمس انگلش میڈیم ہائی اسکول کے صدر مدرس محمد رضا مانوی نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے شکریہ اداکیا۔ لکچرر رام چندر بھٹ نے نظامت کی۔ جماعت اسلامی ہندبھٹکل کے امیر مقامی مجاہد مصطفیٰ ، ضلع ناظم محمد طلحہ سدی باپا ، تربیت ایجوکیشن سوسائٹی کے نائب صدر سید اشرف برماور ڈائس پر موجود تھے۔ پروگرام میں طلبا کی کثیر تعداد موجود تھی۔