بھٹکل کے مندروں میں گوشت پھینکنے کے معاملات کی جانچ کے متعلق کیا پولس لاپرواہ ہے ؟

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th August 2016, 2:06 AM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل:7/اگست(ایس او نیوز/وسنت دیواڑیگا) فرقہ وارانہ طور پر حساس مانے جانے والے شہر بھٹکل میں حالیہ برسوں میں وقوع پذیر ہونے والے پے درپےدو مختلف قسم کے  واقعات کی  ریاست اور ملک بھرکے اخبارات میں خبریں چھپی ہیں۔ غیرقانونی جانور سپلائی کرنے والوں پر حملے کے تعلق سے خود وزیراعظم مودی نے بیان دیا ہے، اس کے باوجود اس طرح کےحملے بھٹکل میں تشویش ناک طورپر سنگین رخ اختیار کرتےہوئے جاری رہنے کے اندیشے ہیں۔ دوسری طرف ایک کے بعد ایک شہر کے مندروں میں گوشت سے بھری تھیلیوں کو پھینک کر فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنے کی سازشوں کو بھی لگام نہیں لگایا جاسکاہے۔ مندرجہ بالا دونوں واقعات کا تجزیہ کریں توواضح طورپر  پولس کی ناکامی نظر آتی ہے۔

جانور سپلائی کے معاملے میں جو قانون ملک میں لاگو ہیں، وہی قانون بھٹکل کے لئے بھی ہونا چاہئے۔ گوشت کاتناول کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جانورسپلائی کے نام پر بار بار سواریوں پر حملہ کرنے، اُنہیں ضبط کرنے اور ملزموں کو گرفتا رکرنے کے باوجود یہاں کی اخلاقی پولس گری ( قانون کے نام پر چلنے والی غنڈہ گری) ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ غیر قانونی سپلائی کے خلاف احتجاج کرنے والا فرد ہی گوشت کے لئے جانوروں کی سپلائی  کرتے ہوئے پکڑے جانےکی مثال بھی بھٹکل میں موجود ہے۔ لیکن عدالت اورپولس تھانہ سب کچھ ہونے کے باوجودایک  تیسرے فرد یا گروپ کی جانب سے انتظامیہ کوسنبھالنے کی  کوششیں کرنا، بھٹکل کے حالات کو ابتر بنا رہی ہیں۔ مختلف گروپوں کے احتجاج اور گھیراؤسے ڈرنے والی یہاں کی پولس قانونی نظام کی ذمہ داری کیسے سنبھالے گی اور  قانون کو کیسےنافذ کرے گی یہ ایک بڑا سوال بھٹکل کے عوام کو ستارہاہے۔

مورتی توڑنے، مندرکے اندرگوشت پھینک کر فسادات کو برپا کرنے والے معاملات میں بھی پولس کا رویہ کئی شکوک کو جنم دے رہاہے، واردات ہونے کے دن ضلع کی تمام پولس کو بھٹکل میں تعینات کیا جاتاہے، ظاہر ہے بھگت فطری طورپر احتجاج کریں گے، لیکن اشتعال انگیز حالات جیسے ہی معمول پر لوٹ آتے ہیں تو جانچ وہیں ادھوری چھوڑ کر پولس دوسری واردات کے انتظار میں نظر آتی ہے۔ حال ہی میں تعلقہ کے کوگتی کے ایک مندر میں گوشت پھینکے جانے والے معاملے میں بھی ایسا ہی ہوا ہے، جانچ کے لئے خصوصی پولس ٹیم کو تشکیل دئیے جانے کے باوجود نتیجہ صفر ہے۔ کوگتی مندر میں دیکھے گئے گوشت کی تھیلی کا پیچھا کرتے ہوئے پولس نے بھٹکل شہر کے قصائی خانوں کے مالکوں کو بلا کر پوچھ تاچھ کی ہے، کوگتی مندر سے برآمد ہونے والی گوشت کی تھیلی کو ایک دوکاندار نےپہچان بھی لیا ہے، اتنا ہی نہیں، بتایا جارہا ہے کہ پولس نے متعلقہ تھیلی میں بھر کر گوشت لے جانے والے فرد کابھی پتہ لگاچکی ہے۔ لیکن واقعہ کواب ایک مہینہ ہورہاہے مگرمتعلقہ شخص نے اُس گوشت کی تھیلی کو کس کے حوالے کیا تھا اورکس نے اُس تھیلی کو مندر کے اندر پھینکا تھا، اس کے تعلق سے تلاش کی کوشش پولس کیوں نہیں کررہی ہے یہ ایک معمہ بنا ہوا ہے۔ بھٹکل کے عوام اس انتظار میں نگاہیں بچھائے بیٹھے ہیں کہ آج اورکل ملزموں کی شناخت ظاہر ہوگی، مگرپولس کی خاموشی سے بھٹکل کےعوام کو مایوسی ہورہی ہے۔ اس بات کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کہیں پولس پر سیاسی دباؤ تو نہیں ہے کہ اس طرح کی حرکت کرنے والوں کے خلاف کسی طرح کی کاروائی نہ ہونی پائے ؟ اگر مندر میں گوشت پھینکنے والوں کو پولس گرفتار نہیں کرتی ہے توظاہر بات ہے کہ یہ معاملہ بھی مقتول بی جے پی لیڈرس ڈاکٹر چترنجن اور تمپا نائک جیساہی ہوجائے گا جن کے قاتلوں تک پولس ابھی تک ہاتھ نہیں ڈال سکی اوراُن کا قتل بھی ایک معمہ ہی بن کر رہ گیا۔ پولس اگراس طرح کے واقعات کو حل نہیں کرے گیاس بات میں کوئی شبہ باقی نہیں رہے گا کہ بھٹکل مزید حساس علاقوں میں شمار ہوگا۔

اس معاملے میں بھٹکل حلقہ کے رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے اب بھی پولس پر اعتماد نہیں کھویا ہے، آگے کہا کہ پولس کو چاہئے کہ وہ ملزموں کا پتہ لگائے اوراس بات کی کڑی نگرانی کریں کہ بھٹکل کے ماحول میں ایسی کارستانیاں آئندہ نہ ہونے پائے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...