بھٹکل میں نیشنل ہائی وے کی توسیع کو لے کرعوام میں سخت ناراضگی؛  30 میٹر کہہ کر اب اچانک  80 اور 85 میٹر زمین کی حصولیابی کی اطلاع پر 16اگست کو ہوگا احتجاج

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th August 2017, 1:51 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 13/ اگست  (ایس او نیوز) مینگلور سے گوا سرحد تک نیشنل ہائی وے کی توسیع  کا کام پورے زور و شور کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، مگر بھٹکل میں صورتحال کچھ مختلف نظر آرہی ہے۔ یہاں پھر ایک بار عوام نیشنل ہائی وے کی توسیع کو لے کر بہت بڑے احتجاج کی تیاری میں جُٹ گئے ہیں۔ آج اتوار شام کو بھٹکل رابطہ ہال میں منعقدہ میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیشنل ہائی وے کو بائی پاس کرانے کا مطالبہ لے کر پہلے 16اگست کو بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم پیش کیا جائے گا، اگر اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی تو بھٹکل کے تمام عوام ، مسلمان ، ہندو ، عیسائی اور دیگر سبھی برادری کے لوگ متحد ہوکر بھٹکل بند مناتے ہوئے بہت بڑا احتجاج منظم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بھٹکل کا قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم جس نےابتداء میں نیشنل ہائی وے کو بائی پاس کئے جانے کی مخالفت کی تھی، بعد میں حالات سے مکمل واقفیت حاصل کرنے کے بعداپنا ارادہ بدل دیا تھا اور  بھٹکل کے دیگر اداروں کی طرح نیشنل ہائی وے کو بائی پاس کرنے کی حمایت کی تھی، مگر بتایا جارہا تھا کہ اُس وقت تک نیشنل ہائی وے کا خاکہ تیار ہوچکا تھا۔ 

 بتایا گیا ہے کہ پہلے  موجودہ نیشنل ہائی وے کوتوسیع کرنے کے لئے  30 میٹر کے حساب سے زمین کی حصولیابی کئے جانے کا یقین دلایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں بھٹکل ٹائون میں پائی جانے والی دکانوں اورمکانوں کو زیادہ نقصان پہنچنے کا اندیشہ نظر نہیں آرہا تھا، مگر اب خبر ملی ہے کہ شمس الدین سرکل پر ہائی وے کو فلائی اوور سے گذارا جائے گا اور بندر روڈ سے ساگر روڈ کے  لئے انڈر پاس روڈ تعمیر کیا جائے گا، جس کے لئے سرکل اور اطراف کے علاقوں میں 80 سے 85 میٹر تک زمین کی حصولیابی کی جائے گی۔

اس نئے منصوبے پر بھٹکل کے عوام میں سخت برہمی پائی جارہی ہے، اس تعلق سے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے صدر جناب مزمل قاضیا نے بتایا کہ تنظیم نے آرٹی ائی ایکٹ کے تحت نیا خاکہ حاصل کیا ہے اور ہائی وے کی توسیع کے تعلق  سے مکمل معلومات حاصل کی گئی ہے۔ جناب مزمل قاضیا نے بتایا کہ ہمارا  مطالبہ یہی ہے کہ نیشنل ہائی وے کو بائی پاس کرایاجائے۔

جناب ایڈوکیٹ مزمل قاضیا کی صدارت میں منعقدہ آج کی میٹنگ میں اس بات کا سخت فیصلہ لیا گیا ہے کہ مورخہ 16/ اگست بروز بدھ دوپہر ٹھیک تین بجے بھٹکل شمس الدین سرکل سے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر تک ایک ریلی نکالی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی ریلی کے موقع پر بھٹکل میں سبھی کاروباری ادارے بند رکھے جائیں گے ۔ فی الحال ابتدائی مرحلہ میں ریلی میں کم و بیش ایک ہزار لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ بھٹکل مرچنٹ اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری  وینکٹیش پربھو نے بتایا کہ ہم ابتداء سے ہی نیشنل ہائی وے کو بائی پاس کرنے کا مطالبہ کررہے تھے ، اب ہم تنظیم کے بینر تلے جدوجہد کرتے ہوئے ہائی وے کو بائی پاس کرانے اپنا پورا زور لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 30 میٹر زمین حاصل کرنے کا بھٹکل کے عوام کو  سپنا دکھاکر اب ہائی وے اتھاریٹی نے 80 اور 85 میٹر زمین حاصل کرنے کی بات کہہ رہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ ہائی وے اتھاریٹی شمس الدین سرکل پر بہت بڑا اسٹڈیم تعمیر کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے  ہائی وے کو بائی پاس کرانے بھٹکل کے تمام عوام کا ساتھ بے حد ضروری قرار دیا۔

میٹنگ میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہائی وے کو بائی پاس کرانے کےلئے ہمیں مقامی رکن اسمبلی، ایم پی، منسٹرس، وزیر اعلیٰ سبھوں کا تعائون حاصل کرنا ہوگا۔ میٹنگ میں اس بات کو منظور کیا گیا کہ 16/ اگست کو  اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم پیش کرنے کے چند روز بعد بھٹکل کا ایک وفد بنگلور پہنچ کر ضلع اُترکنڑا کے انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے سے ملاقات کرے گا اور بھٹکل کی صورتحال سے اُنہیں واقف کراتے ہوئے نیشنل ہائی وے کو  بائی پاس کرانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اس کے بعد وفدمرکزکے نیشنل ہائی وے وزیر نتین گڈکری سے بھی ملاقات کرے گا۔

جناب مزمل قاضیا  نے بھٹکل کے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ تنظیم کا بھرپور ساتھ دیں اور پہلے مرحلے میں 16/اگست کو منعقدہ احتجاجی ریلی میں  لوگ بڑی تعداد میں شریک ہوکر  احتجاج کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے دوپہر کو تین بجے سے احتجاج مکمل ہونے تک تمام عوام سے اپنا کاروبار بند رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔

میٹنگ میں تنظیم کی جانب سے قائم کی گئی ہائی وے کمیٹی  کے کنوینر  ایس ایم پرویز، الطاف کھروری،  عنایت اللہ شاہ بندری، ایم جے عبدالرقیب، راجیش نائک، ایل ایس نائک،  محتشم عبدالرحمن جان،  منڈے سائب سمیت کافی مسلم اور غیر مسلم  کاروباری حضرات موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔

اتر کنڑا میں 3 مہینوں میں ہوا 13 ہزار ووٹرس کا اضافہ 

اتر کنڑا لوک سبھا حلقے میں الیکشن کے لئے ابھی بس چند دن رہ گئے ہیں اور اس انتخاب میں حق رائے دہی استعمال کرنے والوں کی قطعی فہرست تیار کر لی گئی ہے ، جس کے مطابق اس وقت اس حلقے میں 16.41 لاکھ ووٹرس موجود ہیں ۔