بھٹکل میونسپالٹی عمارت پر پتھرائو کے بعد گرفتاریوں کی مخالفت میں 4 اکتوبر کو نامدھاری سنگھا کی طرف سے دھرنا کا اعلان
بھٹکل:یکم اکتوبر (ایس اؤنیوز) 14ستمبر کو بلدیہ دفتر کے سامنے ہوئی ہنگامہ خیزی معاملے کو لےکر نامدھاری لوگوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے تعلقہ نامدھاری ترقی جات سنگھا کی طرف سے 4/اکتوبر کو دھرنا دینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس بات کی اطلاع سنگھا کے صدر ایم آر نائک نے دی ۔ ان کے مطابق پولس نے معصوم لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور اُن پر ڈکیتی تک کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔
اتوار کی صبح نچل مکی شری وینکٹ رمن مندر میں پریس کانفرنس کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےبتایا کہ مہلوک رام چندر نائک کے خاندان والوں کو مناسب معاوضہ ادا کرنےکے سلسلے میں ضلع ڈپٹی کمشنر نے مناسب اقدامات کرنے کا تیقن دیاتھا، لیکن ضلع نگراں کاروزیر دیش پانڈے اور بھٹکل رکن اسمبلی سمیت دیگر لیڈران کی طرف سے انفرادی تعاون کے سوا ابھی تک متاثرہ خاندان کو سرکاری سطح پر کوئی معاوضہ نہیں ملاہے۔
ایم آر نائک نے بتایا کہ 14ستمبر کے معاملے کو لےکر کچھ لوگوں کے خلاف ڈکیتی کیس درج کیاگیاہے۔ اس سلسلے میں ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرتے ہوئے ڈکیتی کیس واپس لینے کا مطالبہ کرنےکے باوجود کوئی مثبت کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ ان کے مطابق خودسوزی کو لے کر میونسپالٹی افسران کےخلاف بھی کیس درج ہوا ہے لیکن اس سلسلے میں ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے ،انہوں نے بتایا کہ ان سب باتوں کی مذمت کرتے ہوئے ہم سنگھا کی طرف سے 4 اکتوبر کو بھٹکل میں دھرنا دینےکا فیصلہ کیا ہے ، انہوں نے توقع ظاہر کی ہے احتجاجی دھرنے میں تعلقہ کے مختلف نامدھاری سماج کے 18علاقوں کے 10،000لوگ شامل ہونگے۔ سنگھا کے نائب صدر موہن نائک سرپن کٹا، سکریٹری راجیش نائک منڈلی، شری دھرنائک، وینکٹیش نائک، گنپتی نائک جالی وغیرہ موجود تھے۔
میٹنگ میں اس بات کی جانکاری نہیں دی گئی ہے کہ دھرنا کہاں پراور کب دیا جائے گا، البتہ ایک ذرائع سے خبر ملی ہے کہ تحصیلدار دفتر کے باہر مین روڈ پر دھرنا دینے کا منصوبہ ہے، مگر محکمہ پولس کی طرف سے اجازت ملنی باقی ہے۔