بھٹکل 19/ستمبر (ایس او نیوز) بھٹکل میونسپالٹی عمارت پر پتھرائو ، توڑپھوڑ اور پولس عملہ پر حملہ کے تعلق سے پولس نے ایک بڑی کاروائی کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر گوند نائک کو آج گرفتار کرلیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پولس ہبلی کے ایک مکان سے تین لوگوں کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، جبکہ ایک سنگھ کا کارکن کاروار میں گرفتار ہونے کی خبر بھی موصول ہوئی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق گوندا نائک، کرشنا نائک اور منجوناتھ نائک (جالی) کو ہبلی کے ایک مکان سے گرفتار کیا گیا ہے، البتہ پولس ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہوپائی ہے کہ آیا اُنہیں ہبلی سے ہی گرفتار کیا گیا ہے یا کسی اور جگہ سے ان کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ دیر رات ہونے کی وجہ سے اعلیٰ پولس آفسران سے اس تعلق سے معلومات حاصل نہیں کی جاسکی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک اور شخص آنند نائک کو کاروار میں اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ جیل میں بند دیگر ساتھیوں سے ملاقات کے لئے پہنچا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ آنند نائک ہندو جاگرن ویدیکے کا لیڈر ہے۔
ذرائع نے یہ بھی خبر دی ہے کہ ان چاروں لیڈران کو دیر رات بھٹکل عدالت میں پیشی کے لئے لایاجارہا ہے، ان میں دو ایک کی ضمانت ہونے کی توقع بھی ظاہر کی گئی ہے، البتہ گوند نائک کے تعلق سے بتایا جارہا ہے کہ اُسے ضمانت پر رہائی ملنا مشکل ہے۔
ان چار بڑے لیڈروں کی گرفتاری کے ساتھ ہی بھٹکل میونسپالٹی عمارت پر پتھرائو کے معاملے میں گرفتارشدگان کی تعداد بڑھ کر اب 13 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ آج منگل صبح ہی بی جے پی لیڈر شوبھا کرندلاجے نے بھٹکل کا دورہ کرتے ہوئے پولس اور انتظامیہ کو دھمکی دی تھی کہ بی جے پی لیڈران اور کارکنان کو گرفتار کیا گیا تو وہ خود بھٹکل آکر دھرنا دے گی ، محترمہ شوبھا نے بی جے پی لیڈران کی گرفتاری پر غلط نتائج کی بھی دھمکی دی تھی، مگر پولس نے ان دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے گرفتاریوں کا سلسلہ نہ صرف جاری رکھا ہے بلکہ لیڈروں کو بھی گرفتار کرکے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ امن و امان کی فضا کو خراب کرنے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جائے گی۔