بھٹکل:24/ستمبر (ایس اؤنیوز) ملک کے وزیر اعظم کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ فساد، ہنگامہ خیزی ، عدم تحفظ کی مذمت کرے ، ان کی خاموشی سے ہی ان کے حمایتی کرناٹکا کے ساحلی پٹی پر فساد برپا کررہے ہیں، جس سے خوف اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا ہورہا ہے۔ ان باتوں کا الزام راجیہ سبھا کے رکن بی کے ہری پرساد نے لگایا۔
وہ یہاں اتوار کو بھٹکل میں ایک نجی پروگرام میں شرکت کرنے کے بعد اخبارنویسوں کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہر ایک پر سماجی ذمہ داری عائد ہوتی ہے مگر کچھ لوگ اس کو نظر انداز کرکے فسادات برپاکرنے اس کو ہوادینے کی کوشش کررہے ہیں، ان حالات کو لےکر ریاستی حکومت چوکنا اور بیدار ہے اور اپنی طرف سے کٹھن کارروائی کررہی ہے۔
ہری پرساد نے بتایا کہ گذشتہ انتخابات کے موقع پر بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکنوں نے نام دنہا د اخلاقی پولس کا کردار ادا کرتے ہوئے فساد برپا کرنے اور ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، مگر عوام نے اُن کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ اب اس بار پھر ایک بار بی جے پی ساحلی پٹی پر کسی نہ کسی بہانے فساد برپا کرنے کی کوشش کرکے عوام کو بانٹ کر انتخابات میں جیت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے، لیکن اس بار بھی اُنہیں کامیابی نہیں ملے گی۔ ہری پرساد نے کہاکہ اب عوام کو سب کچھ واضح طورپر سمجھ میں آرہاہے کہ کون کیا کررہا ہے اور فساد برپا کرانے کے پیچھے کیا مقاصد ہیں، ان تمام وجوہات کو ذہن میں رکھ کر ہی عوام آئندہ انتخابات میں بھی کانگریس کو منتخب کریں گے۔
آئندہ لوک سبھا انتخابات کے دوران اترکینرا پارلیمانی حلقہ سے انتخابات لڑنے کی خواہش پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہاکہ کون کس حلقے سے انتخابات لڑے گا، اس کا فیصلہ ہائی کمان کرتی ہے ، پارٹی چاہتی ہے تو ہی وہ انتخابی میدان میں قسمت آزمائی کرسکتے ہیں۔