دہشت گرد اگر مسلمان ہیں تو سبھی مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں اور میں دہشت گردوں سے نہیں ڈرتا؛ بھٹکل رکن اسمبلی سنیل نائک کا انٹرویو
بھٹکل :19/جولائی (ایس اؤ نیوز ) امن وسکون کے لئے مشہور شہر بھٹکل کو میڈیا کا ایک طبقہ آج بھی بدنام کرنے ، امن و سکون میں خلل ڈالنے کی کوشش سے باز نہیں آرہاہے، عوامی فلاح وبہبودی اور ترقی، یہاں کے شہریوں کی آپسی بھائی چارگی کے متعلق مضامین اور انٹرویو شائع کرنے کے بجائے میڈیا کے میدان میں نام نہاد طبقہ گڑے مردوں کو اکھاڑ کر مذہب کی بنیاد پر اشتعال انگیزی پھیلانے کی شرارت کررہاہے ۔ حال میں ایک کنڑا روزنامہ کی ایک نامی نامہ نگار کے سوالات اور بھٹکل کے رکن اسمبلی سنیل نائک کے جوابات کا مختصر اقتباس بطور نمونہ قارئین کے لئے پیش خدمت ہے ۔
سوال : منی پاکستان کہلانے والے اس حلقہ میں آخر بی جے پی کی لیڈرشپ کا راز کیا ہے ؟
سنیل نائک : ایسے حلقے میں ہندوتوا کی لہر میں میں رکن اسمبلی کے طورپر منتخب ہوا ہوں ۔ خاص کر مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے کی قیادت اور رہنمائی سے میں رکن اسمبلی بنا ہوں۔ عوام میری لیڈرشپ چاہتے تھے، مظلوم عوام کو اعتماد چاہئے ، غیر متعصبانہ اقتدار چاہئے ، ترقی اور شانتی چاہئے ، اسی لئے مجھے اپنا لیڈر چنا ہے۔ میں ہمیشہ ان کی مانگوں پر توجہ دونگا۔ عوامی خدمت ہی میرا فرض ہے۔ دہشت گرد اگرمسلمان ہیں تو سبھی مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں، میں کبھی بھی دہشت گردوں سے نہیں ڈرتا، اگرایسا ہوتاتو میں ایسے حلقہ میں لیڈرنہیں بنتا۔
سوال : آپ پہلی مرتبہ رکن اسمبلی بنے ہیں، آپ کا کیا خیال ہے؟
سنیل نائک : حلقہ کے سب سے آخر ی فرد کو بنیادی سہولیات ملنی چاہئے ، گرچہ میں نیا لیڈرہوں مگر تجربہ کار وزیر میری رہنمائی کررہے ہیں۔ یہاں کے عوام جس طرح کی لیڈرشپ چاہتے ہیں میں ویسا ہی رہونگا۔ یہاں کی سڑکیں ٹھیک کرنی ہیں، ساحلی علاقے کے ماہی گیروں کو ایک سہارے کی ضرورت ہے ، انہیں ملنے والی سہولیات فراہم کرنا ہے ، یہ سب کچھ میں نے حکومت کے سامنے پیش کئے ہیں، اگر حکومت توجہ نہیں دیتی ہے تو سخت احتجاج کریں گے ، ترقی میں سیاست کو برداشت نہیں کریں گے۔
سوال : مخلوط حکومت کے متعلق کیا خیال ہے؟
سنیل نائک : مخلوط حکومت ایک فریبی سرکار ہے ، اگلے انتخابات میں خود کو کیاکیا چاہئے وہ ابھی حساب لگا کر ضلع کو اپنے طورپر استعمال کئے ہیں۔ صرف منڈیا، میسور، رام نگر، ہاسن جیسے چند ہی اضلاع کو تمام سہولیات دستیاب ہوں ایسا کیا گیا ہے۔ ساحلی علاقہ میں بی جے پی کے ارکان اسمبلی زیادہ ہونے کی وجہ سے تعصب برتتے ہوئے بجٹ میں علاقہ کے عوام کو کوئی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہیں، یہاں مسائل پر توجہ ، حل نہیں ہے۔