سخت ترین دشمنوں سے بھی بات چیت جاری رکھنا چاہئے ،گفتگوکا دروازہ بند نہیں ہونا چاہئے؛ بابری مسجد کے تعلق سے مولانا سید سلمان حسینی ندوی کا اظہار خیال

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th February 2018, 11:23 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

 بھٹکل:8/ فروری (ایس اؤنیوزبابری مسجدکے تعلق سے سپریم کورٹ سے انصاف ملنے کے متعلق پوچھے گئے سوال پر  اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا سید سلمان حُسینی ندوی نے خدشہ ظاہر کیا کہمسلمانوں کو ویسا ہی انصاف مل سکتا ہے، جیسے طلاق ثلاثہ کےمعاملے میں ملاہے ۔ انہوں نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ جان بوجھ کر شریعت میں مداخلت کرتے ہوئے عورتوں اور مردوں کے مسئلے میں انتشار پیدا کرکے ، اسلام میں عورت کو مظلوم کا الزام لگاکر مداخلت کی گئی ہے۔ بابری مسجد کا ْقضیہ حل کرنے کے تعلق سے مولانا نے کہا کہ  بات چیت کا دروازہ کھلا رہنا چاہئے، بات چیت 100بار ہو، پیچھے نہیں ہٹناچاہئے ،کیونکہ بات چیت انسانی زندگی کا تہذیبی اور اخلاقی عمل ہے۔ حضورﷺ مدینہ میں بدر،احد، خندق کی جنگ کے بعد صلحِ حدیبیہ کامعاہدہ کیا ،مولانا نے کہا کہ ہمیں غور کرنا چاہئے کہ حضور ﷺ نے یہ معاہدہ  کن لوگوں کے ساتھ کیا تھا، انہوں  نے اُن دشمنوں کے ساتھ معاہدہ  کیا تھا جن سے لڑائی ہوئی تھی، یہاں تو ہماری اور غیر مسلموں میں کوئی لڑائی نہیں ہوئی ہے ، ہم سب اسی ملک کے شہری ہیں، ہمارے یکساں حقوق ہیں، دستور سب کو مساوی حق  دیتا ہے ، اس بنا پر بات چیت ضرور ہونی چاہئے، اور آزادی ، کھلے پن اور کھلے دل کے ساتھ ہونی چاہئے. مولانا کے مطابق امت مسلمہ کو داعیانہ انداز اپنا کر بات چیت کرنا چاہئے۔ سادھوں ، سنتوں ، مہنتوں  ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اورشدت پسند تنظیموں سے بھی بات چیت کرنی چاہئے۔ تاکہ حالات معمول پر لوٹیں، ان کے مطابق بات چیت کا راستہ ہمیشہ کھلا رہے بند نہ ہونے پائے  اور بدگمانی نہ پھیلائی جائے۔ موصوف بھٹکل جامعہ اسلامیہ کے مختلف پروگراموں میں شرکت کرنے کے دوران اخبارنویسوں کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں سکیولر اور غیر سکیولر نامی الفاظ میں کوئی فرق باقی نہیں رہا، یہ الفاظ بے معنی ہوکر رہ گئے ہیں، واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ سکیولرزم ایک پردہ ہے ، غلاف ہے اور نقاب ہے، موجودہ دور ملکی تاریخ کاایک سیاہ دور ہے۔ مولانا نے کہاکہ اس وقت ملک میں سکیولر کے نام پر جو کچھ ہورہاہے وہ درپردہ ہندوتوا کی نمائندگی ہورہی ہے۔ اس ملک کی آزادی میں کانگریس کا بڑا حصہ ہے اورمسلمانوں نے کانگریس کی سب سے زیادہ حمایت کی خاص کر جمعیتہ العلماء نے سرگرم رول ادا کیا اس طرح سب کی متحدہ کوششوں سے ملک کو آزادی ملی۔ مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ تقسیم کے وقت تقریباً 30لاکھ انسانوں کا قتل ہوا، 1950 میں جب دستور کا نفاذ ہونے کے بعد توقع تھی کہ ملک کی بنیاد سکیولر، جمہوریت اور مساوات پر ہے اسی کے مطابق سب کے ساتھ یکساں برتاؤ ہوگا اورکسی کے ساتھ بھید بھاؤ نہیں کیاجائے گا۔ لیکن سچر کمیٹی کی رپورٹ نے پوری حقیقت کو کھول کر رکھ دیا کہ  مسلمان شودروں کے مقام پر آ گئے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ  اس ملک میں یونیفارم سول کوڈ کو  نافذ کرنے کی کوششیں، بابری مسجد میں مورتیوں کا رکھنا، شیلانیاس کا اقدام یہ سب کانگریس کے دورِ حکومت میں ہوا، حتیٰ کہ بابری مسجد کی شہادت تو باقاعدہ کانگریس کے نرسمہا راؤ کی نگرانی میں ہوئی۔ یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ سکیولرزم ایک فریب ہے اندرون خانہ اس کو ہندو ملک بنائے جانے کی بات کئی لوگوں نے کہی ہے۔ آزادی کے بعد ملک میں 25-30ہزار فسادات ہوئے ا س میں زیادہ تر کانگریس کے دور میں ہوئے تو غور کرنا چاہئے کہ سکیولر لفظ نے کیا گل کھلایا ہے۔

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ ایسے حالا ت میں مسلمانوں کو کس پارٹی کے ساتھ جانا چاہئے اور کس کی حمایت کرنی چاہئے، مولانا نےکہاکہ مسلمان مظلوم طبقات ، دلتوں ، پسماندہ طبقات کا ساتھ لے کر اور ان کا ساتھ دے کر ایک مضبوط پارٹی بنائیں، کانگریس اور بی جے پی کا متبادل قائم کریں ، سیاسی میدان میں جمہوری طریقے پر جدوجہد کریں ،تب کہیں جاکر ملک کے مسائل حل ہونگے ورنہ نہیں ہونگے۔ مولانا نے کہا کہ ایسی ایک کوشش سات سال پہلے یوپی میں کی گئی تھی مگر سیاسی لیڈروں اور بڑی جماعتوں نے ایک نئی قیادت کو ابھارنے کی جو جدوجہد ہورہی تھی اس کا خاطر خواہ ساتھ نہیں دیا جس سے نقصان ہوا،یہ ہمارا ایک المیہ ہے۔مزید بتایا کہ اس طرف توجہ نہ دینا بہت بڑی غلطی ہے، جن میدانوں میں ہماری نمائندگی نہیں ہے وہاں مسلمان آگے بڑھیں، تعلیم میں پیش پیش رہیں،دنیا بھر سے دھتکاری گئی یہودی قوم اس کی ایک بہترمثال ہے کہ انہوں نے کڑی محنت کی اور دوسوبرسوں میں دنیا پر چھاگئی ،اس وقت دوا اور علاج کی ضرورت ہے اس کابہتر استعمال کریں ، علم و عمل کا ساتھ ہو،اگر آپ صحیح میدان میں ٹھیک سمت پر کام کررہے ہیں تو فتح حاصل ہوگی۔

مسلمانوں کے آپسی اختلافات پر مولانا نے کہاکہ اختلاف پریشانی نہیں ہے ، اختلاف کامطلب نزاع وجھگڑا نہیں ہے۔اختلاف کے نام پر شور مت مچائے کیونکہ صحابہؓ، تابعین ،اماموں کے درمیان بھی اختلاف رہا ہے اس کے باوجود مسلمانوں نے دنیا کو فتح کیا ہے، ہم اگر اپنے اختلافات کو جھگڑا بنائیں گے تو شکست پر شکست کھائیں گے۔ مولانا نے کہاکہ کسی لمحہ بھی اختلاف کو جھگڑے کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔

سو شیل میڈیا اور میڈیا کے دیگر ذرائع کے استعمال کے متعلق مولانانے کہاکہ میڈیا علماء و اکابرین کی باتوں کو عوام میں پھیلائیں، میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں تک بات پہنچائیں۔اگر وہ سچائی ، صحیح اور درست طورپر کام کرتاہے تو بہت بڑا کام کرسکتاہے۔ اسلامی نظریہ کو پرنٹ، الکٹرانک، سوشیل میڈیا اورٹی وی چینل کے ذریعے استعمال کریں۔ جب ذرائع ابلاغ کو غیروں نے استعمال کیا تو وہ اقتدار تک پہنچ گئے اس کے بالمقابل مسلمانوں نے ذرائع ابلاغ کو خیرآباد کیا تو آج اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...