بھٹکل:22/ فروری (ایس اؤنیوز)تعلقہ میں سرکاری کام کاج مناسب ڈھنگ سے انجام نہیں دیا جارہاہے، مقامی انتظامیہ پوری طرح ناکام ہے، ان باتوں کا الزام کرناٹکا سوابھیمانی کرانتی سنگھا نے لگایا ہے۔
سنگھا کے ریاستی صدر اومکار شولا پور نے پریس کانفرنس میں بات کرتےہوئے کہاکہ بھٹکل کے ہیبلے دیہات کے سروے نمبر 406حصہ 2 پر سرکاری ڈگری کالج کی تعمیر کے لئے 3ایکڑ زمین اور کروڑ سے زائد رقم منظور کی گئی ، اس کام کے لئے ٹینڈر بھی طلب کیا گیا ، لیکن عوامی نمائندے نجی عمارتوں کے مالکان کی خاطر کالج تعمیر کی طرف توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ سنگھا نے الزام لگایا کہ بھٹکل میں گانجہ کی فروخت کاری، غیر قانونی شراب، دیسی شراب کا دھندہ اورجوا بے تحاشہ جاری ہے، محکمہ پولس اور ایکسائز اس کو روکنےمیں بری طرح ناکام ہیں۔
کرناٹکا سوابھیمانی کرانتی سنگھا کے صدراومکا ر سولاپور نے اس بات کا بھی الزام لگایا کہ بھٹکل تحصیلدار دفتر میں رشوت خوروں اور ایجنٹوں کا بول بالا ہے۔ کسی ایجنٹ کے توسط سے جانے پر ہی یہاں پر دفتری کارروائی ہوتی ہے ورنہ عوام کو یہاں سے وہاں دھکے کھانے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔
سنگھا کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ضلع شمالی کینرا میں بھٹکل تحصیلدار دفتر رشوت خوری میں نمبر ایک کے مقام پر ہے۔یہاں ایجنٹوں کے بغیر عام آدمی تو کیا جسمانی معذورین تک کوکوئی اہمیت نہیں دی جاتی اور ان کی درخواستیں قبول کرکے بروقت کام انجام دینے کے بجائے خواہ مخواہ ستایا جاتا ہے۔
سنگھا کےنائب صدر بی این شولاپور، ضلع صدر ایرا نائک، جنرل سکریٹری کمار نائک، اشوک نائک، رام چندر گونڈ وغیرہ موجود تھے۔