بھٹکل : جماعت اسلامی ہند کی ملک گیر مسلم پرسنل لاء بیداری مہم کے تحت تربیتی اجتماع کا انعقاد

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 24th April 2017, 7:44 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:24/اپریل(ایس اؤنیوز)جماعت ِاسلامی ہند کی طرف سے 23اپریل تا 7مئی تک’’مومن ہے فقط احکام الہی کا پابند‘‘کے عنوان سے ملک گیر سطح پر منائی جارہی مسلم پرسنل لاء بیداری مہم کے تحت بروز اتوار ہرلی سال کی مسجد احمد سعید میں جماعت اسلامی ہند بھٹکل کی طرف سے منعقدہ تربیتی اجتماع کا آغاز مولانا سید یا سر ندوی کے درس ِ قرآن سے ہوا۔

مولانا نے سورہ النساءآیت 34 اور 35 کی تفہیم کرتے ہوئے الرجال قوامون علی النساء کے متعلق بتایا کہ جس طرح ریاست کا ایک سربراہ ہوتاہے اسی طرح گھر اور خاندان کا سربراہ مرد ہوتاہے۔ مرد اور عورت کی تخلیقی اور فطری حیثیت سے  الگ الگ ذمہ داریاں  ہیں، دونوں کی اپنے اپنے مقام پر اہمیت ہے اگر دونوں اپنے اپنے فرائض اسلامی نہج پر ادا کرتے ہیں تو ایک مثالی خاندان اور گھر وجود میں آتاہے۔ اترکنڑا ضلع کے ناظم محمد طلحہ سدی باپا نے پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعے مسلم پرسنل لاء کا تعارف ، چیلنجس اور ہماری ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی ، جس میں انہوں نے بتایا کہ جب انگریزوں نے ملک کے اقتدارپر قبضہ جمایا تو صرف عائلی قوانین پر مشتمل ’’1937ء میں شریعت لاء ایکٹ‘‘جاری کیا اسی کو آج مسلم پرسنل لاء کہا جاتاہے۔شریعت پر مسلمانوں کی مکمل عمل آوری نہیں ہونے اور لاعلمی کے نتیجے میں نت نئے مسائل کھڑے ہوئے ہیں، انہی مسائل کو لے کر فسطائی قوتیں، سیاسی پارٹیاں ، متعصب میڈیامسلم پرسنل لاء کے نام پر اسلام کو بدنام کرنے اور اپنا ووٹ بینک بنانے کے لئےمنصوبہ سازشوں کے ذریعے عوام کو گمراہ کررہے ہیں، ان حالات میں خاص کر علماء حضرات اپنے جمعہ بیانات کے ذریعے ملت میں بیداری لائیں،ملت شریعت پر عمل کرتے ہوئے ایک ایسا عملی نمونہ پیش کریں کہ دیگر عوام اس کی طرف راغب ہوں۔ اس وقت ملک میں جو غلط فہمیاں ہیں اس کو دور کرنے کے لئے میڈیا، عدلیہ، وکلاء ، معززین کے ساتھ خصوصی نشستوں کا اہتمام کرکے شریعت کی حقیقت کو واضح کیاجائے اور گھر گھر جا کر عوام کو مسلم پرسنل لاء کی تفہیم کی جائے اسی لئے جماعت اسلامی ہند یہ مہم منانےکی بات کہی۔

ہرلی سال احمد سعید کے خطیب مولانا محمد جعفر فقیہ بھاؤ ندوی نے نکاح ، طلاق ، خلع ، فسخ پر اظہار ِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ یہ سب اسلام کے عائلی قوانین ہیں ، ان میں کسی قسم کی تبدیلی یا حذف واضافہ ممکن نہیں ہے کیونکہ یہ راست قرآن سے تعلق رکھتے ہیں اور مسلمانوں کا اس سے ایمانی تعلق ہے۔ مولانا نے اپنے خطاب میں کہاکہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے عبادات یعنی نماز، روزہ ، حج وغیرہ کو فرض قرار دیا ہے لیکن اس کی تفصیل و تشریح نہیں کی ہم اس کی تفصیلات و تشریحات کو اللہ کے نبی ﷺ کی سنت میں دیکھتے ہیں اور عمل کرتے ہیں۔ جب کہ نکاح، طلاق، فسخ ، وراثت جیسے عائلی قوانین کی الگ الگ آیتوں کے ذریعے اس کی تفصیل اور تشریح کی ہے اسی سے پتہ چلتاہے کہ اسلام کے عائلی قوانین کتنی اہمیت کے حامل ہیں اور کس قدر انسانی سماج کے لئے ضروری ہیں۔ اسی طرح مولانا مسلم معاشرے کی کمزوریوں کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہاکہ ہم مردوں کو نہلانے ، کفانے کے طورطریقے تو بتاتے ہیں لیکن جس کے ساتھ ساری زندگی گزارنی ہے ایک طویل مسافت طئے کرنی ہے اس کی تربیت اور طورطریقوں کو نہیں بتایا جاتا ، معاشرے کو اس طرف خاطرخواہ توجہ دینے پر زور دیا۔

انجمن پی یوکالج بھٹکل کے اردو لکچرر پروفیسر عبدالرؤوف سونور نے ’’ یکساں سول کوڈ،مسلمان دیگر طبقات اور حقائق کے متعلق جانکاری دیتےہوئے کہاکہ یہ بات سبھی کو اچھی طرح معلوم ہے کہ دفعہ 44دستورکے رہنما اصول میں سے ہے اور قانونی ماہرین بہتر واقف ہیں کہ رہنمااصول کے بالمقابل بنیاد ی حقوق کو بالادستی حاصل ہے۔ اس کے باوجودزور زبردستی کرکے تھوپنےکی کوشش کرنا بنیادی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسی رہنما اصول کےدفعات میں نشہ آوری اور بچہ مزدوری پر پابندی، بوڑھوں، معذوروں کی امداد، ہر شہری کے بچے کو 14سال تک مفت تعلیم فراہم کرنا، دولت کاچندہاتھوں میں جمع ہونے کو مضررساں بتایا گیا ہے اس معاملے میں سب کے لب سل گئے ہیں کوئی اس پر بحث نہیں کرتا۔ ہمارا ملک کثیر المذاہب، تہذیب، تمدن، ثقافت، لسانیات اور اپنے مخصوص رسم و رواج کی بنیاد پر ایک سمندر کے مانند ہے، ا ن سب کو ایک ہی قانون کے ساتھ ہانکنا ناممکن ہے،مزے کی بات یہ ہے کہ ابھی تک یکساں سول کوڈ کیا ہے اس کا کوئی بلیو پرنٹ تک پیش نہیں کیا گیا ہے اور تعجب کہ اس تعلق سے کوئی بات کرنے کو تیارہی نہیں ہے توکیسے اس کو یہاں عمل میں لایاجاسکتاہےاس طرح کے کئی لاجواب سوالات کا انبا ر ہے اس کے ہوتے ہوئے یکساں سول کوڈ کی بات کرنا بے وقوفی کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔کہا جاتاہے کہ مسلم پرسنل لاء اور یکساں سول کوڈ کی بات چھیڑتے ہی مسلمان ہی اس کے خلاف واویلا کیوں مچاتے ہیں، وجہ صاف اور واضح ہے مسلمانوں کا ہر ایک قانون راست قرآن و سنت سے ماخوذ ہے ، اس میں کسی قسم کی مداخلت کی کوشش سیدھے ان کے ایمان پر حملہ ہے، دنیا جانتی ہے کہ مسلمانوں کو سب سے زیادہ عزیز ایمان ہے۔

مولانا سید زبیر مارکیٹ نے تعدد ازدواج اور اعتراضات پر اپنے جامع خیالات کو پیش کرتے ہوئے بتایا کہ خود ہمارے ملک کے کئی راجاؤں اور بادشاہوں کی ایک سے زائد بیویاں تھیں، اللہ تعالیٰ نے بعض فطری تقاضوں کے تحت ایک مرد کو چار شادیاں کرنےکی اجازت دی ہے۔ زیادہ بیویاں رکھنے اور طلاق کا تناسب مسلمانوں سے زیادہ غیروں میں ہے سروے یہ بات ثابت ہوچکی ہے اس کے باوجود مسلمانوں کو بدنام کیا جارہا ہے۔ ملک میں لائسنس کی بنیاد پر کئی قحبہ خانے اور داشتاؤں کے مرکز چلتےہیں وہ سب اسی بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ عورت کو بے یار و مددگار چھوڑا جاتاہے تو اس کا یہی نتیجہ ہوتاہے، سماج کو گندہ کرنے سے بہتر ہے کہ اس سے قانونی طورپر شادی رچاکر بہتر سماج کی تشکیل کی جائے۔ امیرمقامی مجاہد مصطفیٰ نے افتتاحی کلمات میں مہم کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی اور اختتامی خطاب میں مہم کو گھر گھر، محلہ محلہ پہنچ کر عوام میں بیداری لانےکی اپیل کی۔ ایس آئی اؤ کے عبود آصف نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔ اجتماع میں مردو خواتین شریک تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...