بھٹکل:19/اگست (ایس اؤنیوز)بھٹکل سےسپلائی ہونے والی چمیلی پھول کی قیمت کو لے کرکسانوں کی طرف سے بیوپاریوں پر دھوکہ دینے کے الزام کے سلسلے میں سنیچر کو بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ایم این منجوناتھ کی صدارت میں کسانوں اور بیوپاری سنگھ کے نمائندوں کے درمیان میٹنگ منعقد ہوئی ۔
میٹنگ میں چمیلی کی فصل کرنے والے کسانون کی نمائندگی کرتے ہوئے موہن دیواڑیگا ، رام چندر نائک وغیرہ نے بات کرتے ہوئے کہاکہ بھٹکل سے روزانہ لاکھوں روپئے مالیت کے پھول سپلائی کئے جاتے ہیں۔ چمیلی پر مقامی کسان جتنی قیمت لیتے ہیں اس میں اور منگلور و میں بھٹکل چمیلی کو دی جانے والی قیمت میں کافی فرق ہے۔ دلالوں کی وجہ سے کسانوں کو بھاری نقصان ہورہاہے۔ کافی مشکلات کو سہتے ہوئے کٹھن محنت کرکے چمیلی کی فصل کرنےو الے کسانوں کے ساتھ دھوکہ نہ ہو ایسے اقدامات کریں اور انصاف کرنےکا انہوں نے مطالبہ کیا۔ اس کے بعد بیوپاری سنگھ کے نمائندے پتو کامت ، ساتیا ، مبین وغیرہ نے بیوپار ی میدان کے فائدے اور نقصانات کو بیان کرتے ہوئے کہاکہ ہماری طرف سے کسانوں کو کوئی دھوکہ نہیں ہورہاہے، چمیلی پھول کو جمع کرنےاور سپلائی کرنےکے لئے کافی اخراجات آتے ہیں۔ بعض ایک دفعہ سپلائی میں دیری ہونے سے جونقصان ہوتا ہے اس کو ہم ہی برداشت کرنا پڑتاہے، طئے شدہ قیمت کے متعلق کسی کو شک یا شبہ ہے تو منگلورو سے بذریعہ فون رابطہ کرتے ہوئے صحیح قیمت معلوم کرنےکی بات کہی۔ دونوں فریقین کی شکایات کو سماعت کرنے کے بعد اے سی ایم این منجوناتھ نے حکم دیا کہ روزانہ طئے ہونےو الی چمیلی پھول کی قیمت اخبارات کے ذریعے شائع کرنے کا اہتمام کریں، بیوپاری لوگ اپنے لین دین کےمعاملات بینک یا نیفٹ ،آرٹی جی ایس کے ذریعے ای پیمنٹ کو ترجیح دیں، کسان بھی اس کا ساتھ دیں، جس کے نتیجے میں چمیلی پھول کے لین دین میں شفافیت آئے گی ۔ جہاں تک چمیلی پھول کی قیمت، فروخت کاری کے سلسلے میں دوبارہ میٹنگ کرتے ہوئے تعلقہ انتظامیہ کی طرف سے فیصلہ لینے کی بات کہی۔ محکمہ باغبانی کے افسر چیتن موجود تھے۔